کشمیری جماعتیں خصوصی حیثیت کی بحالی کے مطالبے پر ڈٹ جائیں:پی چدمبرم 

نئی دہلی (کے پی آئی) بھارت کے سابق وزیر داخلہ اور کانگریس کے رہنما پی چدمبرم نے بھارتی زیر قبضہ کشمیر کی 6 جماعتوں کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے کے فیصلے کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔ پی چدمبرم نے سلسلہ وار ٹویٹس میں کہا، میں ان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے مطالبے پر ڈٹ جائیں۔ ایسے خود ساختہ قوم پرستوں کی تنقید کو نظر انداز کریں جو تاریخ نہیں پڑھتے لیکن تاریخ کو دوبارہ لکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارتی آ ئین کے دائرے میں رہ کر جموں کشمیر کو خصوصی درجہ دیا گیا تھا۔ اس قانون کو ختم کرکے بھارتی حکومت نے سیاسی خلا پیدا کردیا ہے جسے پر کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔ چدمبرم نے چھ بھارت نواز پارٹیوں کی جانب سے گپکار اعلامیہ جاری کرنے اور بھارتی زیر قبضہ جموں کشمیرکا خصوصی درجہ واپس لینے تک اپنی جدو جہد جاری رکھنے کے اعلان پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ اگست 2019کو بھارتی حکومت نے جموں وکشمیرکا خصوصی درجہ واپس لے کر غیرآئینی اور غیرجموری طریقہ کار اختیار کرکے ایک ایسے خلا کو پیدا کیا ہے جس سے پر کرنا مشکل ہی نہں بلکہ ناممکن ہے۔ آئین کے دائرے میں رہ کر جموں کشمیر کے لوگوں کو حالات واقعات مد نظر رکھتے ہوئے خصوصی درجہ دیا گیا تھا۔ اس سے نئی دہلی اور جموں وکشمیرکے درمیان رشتے مضبوط مستحکم ہوگے تھے۔ تاہم 5اگست2019کو موجودہ حکومت نے خصوصی درجہ واپس لے کرنہ صرف رشتوں کو زک پہنچائی بلکہ بھارتی حکومت کے اس فیصلے سے نئی دہلی اور جموں و کشمیر کے مابین فاصلے اتنے بڑھ گئے کہ انہیں پاٹنا مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن ہے۔

ای پیپر دی نیشن