کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کاکشمیری صحافیوں کی قربانیوں اور دلیرانہ رپورٹنگ کو خراج تحسین 

اسلام آباد(نیوزرپورٹر)پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریار آفریدی نے کشمیری صحافیوں کی قربانیوں اور دلیرانہ رپورٹنگ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے عالمی صحافتی اداروں سے کشمیری صحافیوں پر غیر اعلانیہ پابندیاں ختم کرنے کیلئے راست اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کے ایک گروپ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ کشمیری میڈیا کے وفد میں محمد اشرف وانی ، غلام نبی بیگ ، رئیس احمد ، ہلال احمد ، شبیر حسین اور ظہور احمد صوفی شامل تھے شہریار خان آفریدی نے فاشسٹ ہندوستانی حکومت کی دھمکیوں اور پابندیوں کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں دلیرانہ اور بے باک صحافت پر انہیں  خراج تحسین پیش کیا ۔ اس موقع پر شہریار آفریدی نے کشمیری فوٹو جرنلسٹ مسرت زہرا کو پیٹر میکلر ایوارڈ جیتنے پر مبارکباد پیش کی۔  انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہندوستانی حکومت نے مسرت زہرہ کے خلاف انسداد دہشت گردی کے الزامات کے تحت ایک مقدمہ درج کیا ہے لیکن بہادر صحافی نے جھکنے سے انکار کرکے صحافتی اقدار کا پاس رکھا ہے۔شہریار آفریدی نے حال ہی میں پلٹزر ایوارڈ جیتنے والے مختار خان ، ڈار یاسین اور چنی آنند سمیت دیگر کشمیری صحافیوں کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری صحافی مقبوضہ وادی میں بھارتی جبر و استبداد کے ذریعے مظلوم کشمیریوں کی نسل کشی کو دنیا کے سامنے ایکسپوز کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت کشمیر میں جاری جنگی جرائم چھپانے کیلئے ڈھونگ کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے اور کشمیری صحافی سچائی سامنے لانے کیلئے فقیدالمثال قربانیاں دے رہے ہیں۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ درجنوں کشمیری صحافیوں کو ہراساں کرنے کی غرض سے پولیس تھانوں اور مقامی پولیس کے محکمہ فوجداری تحقیقات میں طلب جارہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کوششیں صرف آزاد صحافت پر بندشیں لگانے کے لئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج اظہار رائے کے حق کو روکنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔  یو اے پی اے جیسے مکروہ قوانین کے ذریعہ صحافیوں کو ہراساں کرنے اور دھمکانے سے خوف اور انتقام کی فضا پیدا کی جارہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن