اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے منشیات اسمگلنگ میں سری لنکا سے سزا یافتہ 41 پاکستانی قیدیوں کی اڈیالہ سے رہائی سے متعلق کیس میں وفاقی حکومت کی طرف سے سری لنکن قوانین پاکستان سے مطابقت سے متعلق تعین نہ کر سکنے پر سماعت ملتوی کردی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران عدالتی احکامات پر سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر،ایڈیشنل اٹارنی جنرل قاسم ودود اور ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد عدالت میں پیش ہوئے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ عدالتی احکامات پر تفصیلی رپورٹ جمع کرائی گئی ہے،قیدیوں کے 26 کیسسز ایڈیشنل سیشن جج اے این ایف کے پاس بھیجے گئے ہیں،15 کیسسزاے این ایف مجسٹریٹ شائستہ کنڈی کے پاس گئے ہیں، ایڈیشنل سیشن جج اور مجسٹریٹ کا دائرہ اختیار ہے ان کیسسز کو سن کر فیصلہ کرے،عدالت نے استفسار کیاکہ یہ بتائیں کہ سری لنکا میں دس گرام منشیات پر کتنی سزا ہے اور پاکستان میں دس گرام پر کتنی سزا ہے، عدالت نے درخواست گزار وکیل کو ہدایت کی کہ منشیات پر پاکستانی اور سری لنکن سزا سے متعلق مجسٹریٹ کی معاونت کریں،آپ نے خود کرنا ہے یا سری لنکن حکومت سے بھی قانونی رائے کی ضرورت ہے؟عدالت نے کیس کی سماعت ستمبر کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی۔