ذاتی رنجش پر فیل80 میں سے 52 طلبہ سیاسی سفارش پر پاس

وہاڑی(عمران حفیظ سے) ایک  یونیورسٹی کے وہاڑی کیمپس میں سیاسی افراد کی دخل اندازی پھر سے شروع ،کیمپس میں طلبہ کے ساتھ ناانصافیاں بڑھ گئیں، درجنوں طلبہ کا تعلیمی مستقبل تباہ ہونے کا خدشہ، طلبہ کے والدین کی گورنر پنجاب اور ریکٹر اسلام آباد سے نوٹس لینے کی اپیل۔ تفصیل کے مطابق یونیورسٹی وہاڑی کیمپس میں بی ایس کمپیوٹر سائنس کے سبجیکٹ PPIT پروفیشنل پریکٹس فار آئی ٹی کے طلبہ نے بتایا کہ 2ماہ قبل سیشنل 2پیپرز کے دوران کسی لڑکے نے لیکچرر احمد مصطفے کے ساتھ مبینہ بد تمیزی کی جس پر انہوں نے تقریبا 150 طلبہ میں سے 80 طلبہ کو فیل کر دیا جب معاملہ ہائی لائٹ ہوا تو ڈائریکٹر یونیورسٹی نے 80 کا فگر کم کر کے سیاسی سفارشی طلبہ کو پاس کر دیا اور سیاسی سفارش نہ رکھنے والے 28 طلبہ کو پھر فیل کر دیا ان طلبہ کا کہنا ہے کہ پیپر میں 30 نمبر ریٹن اور 20 نمبر وائیوا کے تھے۔ ہم نے وائیوا کے تمام سوالات درست کئے ہیں ریکارڈ چیک کر لیا جائے لیکن لیکچرر نے ذاتی پسند اور ناپسند کی وجہ سے ہمیں فیل کر دیا ہے۔ جسکی وجہ سے ہمارا تعلیمی مستقبل تباہ ہونے کا خدشہ ہے، طلبہ نے مزید کہا کہ بھاری فیسز اور سخت محنت کرکے امتحانات کے باوجود سیاسی سفارش نہ ہونے کی وجہ سے ڈگری پر فیل لکھنے سے دل آزاری ہو گی جس پر طلبہ اور انکے والدین نے گورنر پنجاب اور ریکٹر سے معاملہ پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ طلبہ کا تعلیمی سال ضائع ہونے سے بچ سکے۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد وہاڑی کیمپس نے کہا کہ معاملات کی محکمانہ انکوائری کراؤں گا سیاسی افراد کی دخل اندازی کا الزام جھوٹا ہے ہم میرٹ کو ترجیع دیتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن