لندن‘ واشنگٹن‘ برسلز (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی) افغان طالبان کی وارننگ کے بعد امریکی صدر جوزف بائیڈن نے 31 اگست تک افغانستان سے انخلاء یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی انتظامیہ کے عہدیدار نے کہا کہ افغانستان سے انخلاء مقررہ وقت تک مکمل کر لیا جائے گا اور صدر نے پینٹا گون سے معاملے پر اتفاق کیا ہے۔ امریکہ نے طالبان کو آگاہ کیا ہے کہ مقررہ وقت پر انخلا مکمل کرنے کے لئے جنگجو گروپ کا تعاون اہمیت رکھتا ہے۔ ادھر امریکی صدر جو بائیڈن نے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو ٹیلیفون کیا۔ اور افغانستان سے امریکی شہریوں اور فورسز کے انخلاء پر بات چیت کی ہے۔ جی 7 ممالک کے اجلاس میں یورپی رہنماؤں نے افغانستان سے انخلا کی ڈیڈ لائن 31 اگست سے آگے بڑھانے‘ انخلاء تک کابل ائرپورٹ امریکی کنٹرول میں رکھنے کا مطالبہ کر دیا۔ طالبان کو 31 اگست کے بعد بھی انخلاء کے خواہشمندوں کو محفوظ راستہ دینا ہو گا۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے جی 7 ممالک کی ویڈیو لنک کانفرنس میں شرکت کے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ برطانیہ نے طالبان کے ساتھ روابط کا روڈ میپ تیار کر لیا ہے۔ اس روڈ میپ کی پہلی شرط 31 اگست کے بعد بھی انخلاء کیلئے محفوظ راستہ دینا ہے۔ خواتین کے حقوق‘ دہشت گردی‘ شراکت داری پر مبنی حکومت کے قیام پر طالبان کو جوابدہ بنایا جائے گا۔ جی 7 نے کابل سے محفوظ انخلاء اور طالبان سے رابطوں کے روڈ میپ پر اتفاق کیا ہے۔ کابل سے 57 پروازوں کے ذریعے 9 ہزار افراد کو نکالا گیا۔کینڈین وزیراعظم نے کہا کہ طالبان سے تعلقات سے متعلق عالمی برادری کے واضح مطالبات ہیں۔ فرانس نے کہا کہ جی سیون ممالک نے طالبان سے دہشت گردوں سے تعلق ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انخلاء کیلئے 31 اگست کی ڈیڈ لائن پر فیصلہ امریکہ کے ہاتھ میں ہے۔ جرمن چانسلرانجیلا مرکل نے کہا کہ جی سیون اجلاس میں 31 اگست کی ڈیڈ لائن میں توسیع کا معاملہ زیر بحث نہیں آیا۔ مہاجرین کی مدد کیلئے پاکستان اور ایران کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں۔ اٹلی کے وزیراعظم نے کہا کہ اٹلی نے افغان مہاجرین سے متعلق مشترکہ پالیسی اپنانے پر زور دیا‘ افغانستان پر گفت و شنید میں 20 ممالک کے لیول تک بڑھانی چاہئے۔
افغانستان سے انخلاکی ڈیڈلائن بڑھائیںجی /7 ،31 اگست تک واپسی یقینی بنائینگے: صدر جوبائیڈن
Aug 25, 2021