حکومت کی بدانتظامی کے باعث بارش زحمت بن گئی ، سراج الحق 

لاہور+ سکھر(نامہ نگار خصوصی +آئی این پی ) امیر جماعت اسلامی   پاکستان  سراج الحق  نے کہا  ہے کہ حکومت کی بدانتظامی کے باعث بارش زحمت بن گئی ہے،وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے کوئی اقدامات نہیں کیے،کرپشن سرعام ہورہی ہے،وزیر اعظم امدادی کاموں کی نگرانی خود کریں ۔سراج الحق نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے پوئے کہا کہ مسلسل بارشوں کے باعث سندھ اور بلوچستان کے 90 فیصد علاقے ڈوب چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بستیاں ڈوب گئی، فصلیں تباہ ہو گئیں، گزشتہ صدی کی بہت بڑی بارش ہے، لوگ کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں، کھانا کو کچھ نہیں ہے۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ پیشگوئی کی اطلاعات کے باوجود وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے کچھ اقدامات نہیں کیے، 800 لوگ شہید ہوچکے ہیں، قبرستان بہہ گئے ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ ڈزاسٹر اتھارٹی کا پروسیس سلو ہے، قیامت گزرنے کے بعد لوگوں کی امداد ہوتی ہے، سامان منتخب نمائندوں کو دیا گیا ہے، جو ووٹ کی سیاست کر رہے ہیں، کرپشن سرعام ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں نے فنڈز کا اعلان کیا لیکن کہیں خرچ نہیں ہوا، یہ وقت سیاست کا نہیں، سیز فائر کرکے لوگوں کی مدد کی جائے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پوری اسمبلی کو خریدنے کے لیے ان کے پاس اربوں روپے ہوتے ہیں اور عوام پر انہوں نے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا۔ انکا کہنا ہے کہ خود منتخب نمائندے اعتراف کرتے ہیں کہ انہیں خریدنے کے لیے 35 کروڑ روپے کی آفر کی گئی، یہ ذاتی مفادات پر خرچ کرتے ہیں، اگر کیا ہو تو وہ بتائیں، 40 فی گز والی پلاسٹک 800 روپے میں مل رہی ہے،  یہ اخلاقی زوال ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم امدادی کاموں کی نگرانی خود کریں، ان کے وزرا بھاگ گئے ہیں، پنجاب کا وزیر اعلی بنی گالا کی حاضریوں میں مصروف ہے، جو دونہا ان کی گاڑیوں سے نکلتا ہے وہ عوام کے خون پسینے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرداری اور بلاول سے اپیل کرتا ہوں جو ان کے اثاثے ہے ان میں کچھ حصہ غریبوں پر خرچ کرے، وزیراعظم کے بہت اثاثے ہیں کچھ وہ بھی حصہ خرچ کریں۔
سراج الحق

ای پیپر دی نیشن