واشنگٹن (اے پی پی+شہنوا) امریکا نے1776 میں اپنے قیام سے2019 ء تک دنیا بھر میں400 جنگیں لڑی ہیں۔ امریکی ریاست میساچیوسٹس کی ٹفٹس یونیورسٹی کے فلیچر سکول آف لا اینڈ ڈپلومیسی میں قائم فلیچرز سینٹر فار سٹریٹجک سٹڈیز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا نے اپنی تاریخ کی ان چار سو جنگوں میں سے ایک سو مشرق وسطی اور افریقا میں لڑی ہیں۔ ملٹری انٹروینشن پروجیکٹ: اے نیو ڈیٹا سیٹ آن یو ایس ملٹری انٹروینشن کے عنوان کے تحت رپورٹ کے مطابق سابق سوویت یونین کے ٹوٹنے کے ساتھ سرد جنگ کے خاتمے اور خصوصا 2001 ء میں نائن الیون حملوں کے بعد امریکی جنگوں کی تعداد میں کمی کی بجائے تیزی آئی ہے۔ گزشتہ2 دہائیوں کے دوران امریکی فوج نے دیگر ممالک پر روزانہ اوسطا46 بم اور میزائل گرائے ہیں۔ سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق امریکا کے فوجی اخراجات اس وقت 800 ارب ڈالر سالانہ ہیں جو دنیا کے تمام ممالک کے مجموعی فوجی اخراجات کا 40 فیصد ہیں۔ اس وقت امریکا نائجر کے اغادیز ایئرفیلڈ کو ساحل خطے میں شامل سینیگال، مالی، برکینا فاسو، الجیریا، نائجر، نائجیریا، چاڈ، سوڈان اور سینٹرل افریقن ریپبلک کے بعض علاقوں میں ڈرون حملوں کے لئے استعمال کر رہا ہے۔
امریکی جنگیں