ایل ڈی اے افسروں کی ملی بھگت، شہر بھر میں ٖغیر قانونی عمارتوں کی تعمیر جاری

لاہور (محمد علی جٹ) ایل ڈی اے کی ٹاؤن پلاننگ برانچ غیر قانونی تعمیرات رکوانے میں ناکام ہوگئی ہے، شہر کے مختلف مقامات پر خلاف قانون اور بغیر نقشہ بنائی جانے والی عمارتیں افسران کی فرض شناسی پر سوالیہ نشان اٹھانے لگیں۔ بلڈرز مافیا قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے میں کامیاب ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق ایل ڈی اے کے بلڈنگ کنٹرولڈ ایریا ز میں بغیر نقشہ اور برعکس نقشہ درجنوں کمرشل و رہائشی عمارتیں محکمہ کی ملی بھگت سے تعمیر کروائی جا رہی ہیں جن میں پی آئی اے روڈ پر کمرشل پلازہ بغیر پارکنگ اور سپیس وائیلیشن کے ساتھ تعمیر ہورہا ہے۔ پی سی ایس آئی آر سوسائٹی کالج روڈ نزد امیر چوک کمرشل تعمیر اور شادی ہال  تقریبا مکمل کیا جا چکا ہے،  فیروز پور روڈ، شمع چوک، شادی ہال، مارکی اور مسلم ٹاؤن  کے قریب تقریباً سو دکانوں پر مشتمل مارکیٹ خلاف ضابطہ تعمیر کی جا چکی ہے۔ اگر کسی ایماندار آفیسر سے فیروز پور روڈ، سبزہ زار، جیل روڈ، کینال روڈ، چائنہ سکیم اور تاج پورہ سکیم سمیت دیگر  علاقوں  میں جاری تعمیرات کی جانچ پڑتال کی جائے تو درجنو ں کمرشل و رہائشی عمارتیں بغیر نقشہ اور برعکس نقشہ بائی لاز کے خلاف تعمیر ہوتی نظر آئیں گی جن سے نقشہ فیس اور دیگر واجبات کی مد میں کروڑوں روپے قومی خزانے میں جمع کروائے جا سکتے ہیں۔  وائس چئیرمین ایل ڈی اے نعیم الحق نے غیر قانونی عمارتوں اور اس میں ملوث ایل ڈی اے اہلکاروں کے خلاف جرم ثابت ہونے پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
ایل ڈی اے 

ای پیپر دی نیشن