پاک، ایران تجارتی نمائش باہمی تجارت وسرمایہ کاری کوفروغ دیگی:مشاہد حسین

اسلا م آبا د (خصوصی نا مہ نگار،خصوصی رپورٹر)پاک, ایران تجارتی نمائش باہمی تجارتی مواقعوں وسرمایاکاری کوفروغ دے گی۔ تفصیلا ت کے مطا بق پاکستان ایران تجارتی نمائش دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹیرکو قریب لانے اور باہمی سرمایا کاری کے فروغ میں معاون ثابت ہوگی۔پاکستان ایران تجارتی نمائش سے خطاب کرتے ہوئے سپیکرز نے کہا کہ پاکستان اورایران اہم جیو سٹر یجک پو زیشن پر واقع ہیں جس علاقائی تجارت کافروغ اورخطہ کے ممالک کو جیو اکنا مک گولز حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔پاکستان ایران تین روزہ  تجارتی نمائش 24-26  اگست تک اسلام آباد میں میں منعقد ہو جس کا مقصدباہمی تجارت وسرمایاکاری کے لئے دونوں ممالک میں تعاون کو بڑھانا ہے۔مزکورہ تجارتی نمائش ایران کی اسلام آباد میں قائم ایمبیسی کے زیراہتمام ایرانی سوشل ویلفئیر اینڈ لیبر اور نیشنل فنڈ انو ویشن ایران کے تعاون سے منعقد ہوئی ۔اس موقع پرپاکستان ایران تجارتی نمائش سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے سفیرسید محمد علی حسینی نے کہا کہ پاکستان ایران تجارتی نمائش کا مقصد دونوں ممالک میں تجارتی , صنعتی و سرمایاکاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانا ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں اس طرح کی تجارتی وصنعتی نمائش اور کانفرنس دونوں ممالک کی بزنس کمیونیٹیز کوقریب لانے میں مدد گار ثابت ہونگی۔ایران کے سفیر نے کہا ایران سے 33 ایرانین کمپنیز اس تین روزہ نمائش میں شرکت کررہی ہیں ,جس میں سے 11 نالج بیسڈ کمپنیز شامل ہیں جو کے سائنس وٹیکنالوجی اور انو ویشنپرکام کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ نمائش میں ایران کی جانب سے مختلف شعبوں بشمول انفارمیشن ٹیکنا لو جی،انڈس ، کیچن کی اشیائ، ٹیکنا لو جی ، کارپیٹ  اور دیگر شرکت کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کپڑا, دستکاری , زیورات اور دوسرے کئی شعبوں سے پاکستان کی بھی مختلف کمپنیز نمائش میں شرکت کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں دونوں ممالک میں باہمی تجارت کے فروغ کے لئے پاکستان وایران میں بات چیت ہوئی ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو بڑھانا ہے جس سے کئی شعبوں میں باہمی تعاون بڑھے گا ۔انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان چار مختلف شعبوں میں معاہدات پر دستخط بھی ہوئے ۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات اقتصادی، تجارتی اور سفارتی حوالے سے نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران عالمی طاقتوں کے دوہرے معیار کا شکار ہیں اور دونوں ممالک اپنے بہترین تعلقات میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ مشاہد حسین نے کہا کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن پر بھی کام مکمل ہو جائے گا جس سے دونوں ممالک میں توانائی کے شعبے میں تعاون کو فروغ ملے گا اور پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کا علاقائی تجارت اور اقتصادی انضمام میں بہت اہم کردار ہے جس سے علاقائی تجارت کو فروغ ملے گا۔سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ اس نمائش کے انعقاد سے دونوں ممالک میں گہرے تجارتی و معاشی روابط پیدا ہونگے اور اس کے علاقائی تجارت پربہت اہم اثرات برآمد ہونگے.اس موقع پر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزارت سوشل ویلفئیر اینڈ لیبر مہدی مسکانی نے کہا کہ پاکستان ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس کے بعد منعقد ہونے والی یہ پہلی تقریب ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ایران سے 33 کمپنیز اس نمائش میں شرکت کرہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دونوں اقوام کی خوشحالی کے لئے دونوں ممالک کو اقتصادی وتجارتی لحاظ سے ایک دوسرے کے قرہب آنا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں معاشی و تجارتی شعبوں میں وسیع ترامکانات موجود ہیں.اس موقع پر ایران کی سائنس فاؤنڈیشن کے وزیر پروفیسر سیدمحمد طیبی نے کہا کہ ایران , پاکستان وترکی اقتصادی تعاون تنظیم کے بانی ہیں اور جس میں دس ممالک شامل ہیں .انہوں نے کہا کہ علاقائی معاشی وتجارتی تعاون اور سائنس وٹیکنالوجی ترقی کی بنیاد ہونے چاہیے۔
مشاہد حسین

ای پیپر دی نیشن