لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے نئی حلقہ بندیوں کے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے 6ستمبر کو تحریری جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو بھی معاونت کے لیے نوٹس جاری کردیا۔ سرکاری وکیل کو عام انتخابات کی تاریخ کی بابت ہدایات لیکر پیش ہونے کی ہدایت کردی۔ وکیل الیکشن کمیشن نے موقف اپنایا کہ چار ماہ کے اندر حلقہ بندیاں ہونا ناممکن ہے۔ الیکشن کرانے کی آڑ میں تیس ملین لوگوں کو الیکشن سے نکال نہ دیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 90 دن میں الیکشن ہونا آئینی ضرورت ہے، کوشش ہونی چاہیے کہ 90 دن کے اندر ہی ہو جائیں، اگر جون میں مردم شماری پوری ہو گئی تھی تو اسے دو ماہ تک منظور کیوں نہیں کیا گیا؟۔ وکیل الیکشن کمیشن نے موقف اپنایا کہ مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں ضروری ہیں، یہ مسئلہ سپریم کورٹ کے سامنے پہلے سے موجود ہے۔
ہائیکورٹ الیکشن