برکس کا سعودیہ، ایران سمیت 6 ممالک کورکنیت کا فیصلہ : چینی ، ایرانی صدور کی ملاقات

Aug 25, 2023


جوہانسبرگ (شنہوا+ نوائے وقت رپورٹ) ترقی پذیر ممالک کے قائدین پر مشتمل گروپ ”برکس“ میں سعودی عرب، ایران، ایتھوپیا، مصر، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور ارجنٹائن کو شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔ برکس گروپ میں توسیع کا مقصد ”گلوبل ساو¿تھ“ میں مغربی ممالک کے مقابلے میں مضبوط بلاک بنانا ہے۔ واضح رہے کہ برکس کے موجودہ اراکین میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔ ممکنہ توسیع کے بعد متعدد ترقی پذیر ممالک کے لیے برکس میں شمولیت کی راہ ہموار ہوجائے گی۔ جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ”ایکس“ پر 6 ممالک کو گروپ میں شمولیت کی دعوت سے متعلق ٹوئٹ کیا۔بلاک کے پانچ ارکان کے رہنماو¿ں نے اعلان کے بعد بیانات میں توسیع کے فیصلے کو سراہا ہے۔ خطاب کے دوران روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ ان کا ملک افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ نے جوہا نس برگ میں کہا کہ یہ اتحاد اور تعاون کے لیے برکس کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا، “ برکس کی توسیع اور جدید کاری ایک پیغام ہے کہ دنیا کے تمام اداروں کو بدلتے وقت کے مطابق خود کو ڈھالنے کی ضرورت ہے۔ ”نئے ممبران نے بھی دعوت کا خیر مقدم کیا۔ ایرانی عہدیدائی رکنیت کو “تاریخی اقدام” قرار دیا۔ ایرانی صدر کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف برائے سیاسی امور محمد جمشیدی نے ایکس پر کہا کہ یہ “ایران کی خارجہ پالیسی کی تزویراتی فتح ہے۔ ”نئے امیدواروں کو باضابطہ طور پر یکم جنوری 2024 کو ممبران کے طور پر داخل کیا جائے گا۔ لولا نے کہا کہ گلوبلائزیشن (عالمگریت) کے وعدے ناکام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے ساتھ تعاون کو بحال کیا جائے کیونکہ “ایٹمی جنگ کا خطرہ ہے”، جو کہ یوکرین کے تنازع پر روس اور مغرب کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کا واضح اشارہ ہے۔ برکس اجلاس کی سائید لائن پر چین اور ایران کے صدور نے ملاقات کی ، چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ ایران کےساتھ برکس اور دیگر پلیٹ فارمز پر تعاون کو مضبوط کرے گا۔ 

مزیدخبریں