شیخوپورہ (نمائندہ خصوصی) مدر اینڈ چلڈرن ہسپتال میں ڈاکٹر اور نرسنگ عملہ کے ناروا سلوک اور ڈلیوری کیلئے آنے والی مریضہ کو تکلیف کے باوجود یہ کہہ کر چار سے پانچ گھنٹے انتظار کروایا کہ ابھی ڈلیوری میں ٹائم ہے باہر بیٹھیں اور بعد ازاں انہیں پرائیویٹ ہسپتال کا مشورہ دے کر چلتا کر دیا، جب مریضہ مدر اینڈ چلڈرن ہسپتال کے پارکنگ سٹینڈ کے قریب پہنچی تو تکلیف زیادہ ہونے پر پارکنگ کے قریب بچی کو جنم دے دیا۔ بتایا گیا ہے کہ شرقپور کی رہائشی خاتون پروین کو رات 12 بجے ڈلیوری کیلئے مدر اینڈ چلڈرن ہسپتال لایا گیا جہاں پر ڈاکٹروں کی بجائے نرسوں نے مریضہ کا چیک اپ کے بعد اسے باہر بیٹھا دیا اور تقریباً چار گھنٹے بعد تکلیف پر انہیں پھر کہاکہ ابھی ٹائم ہے۔ ورثاء کی طرف سے جب چند لمحوں بعد دوبارہ رابطہ کیا گیا تو عملہ کی طرف سے جواب ملا یہاں تو ایسا ہی ہونا ہے، آپ اسے کسی پرائیویٹ ہسپتال لے جائیں۔ جیسے ہی پروین بی بی کے ورثاء اسے لیکر ہسپتال کی پارکنگ کے قریب پہنچے تو اس نے بچی کوجنم دے دیا ہے۔ اس پر بھی پروین بی بی کے ورثاء نے ہی اپنی مددآپ کے تحت زچہ، بچہ کو وارڈ میں شفٹ کیا جبکہ ذرائع نے بتایا کہ چلڈرن ہسپتال میں لیبر روم، گائنی اور نرسسری وارڈ میں ڈاکٹرز کی بجائے کلاس 4 اور صفائی کا عملہ مریضوں کو چیک اپ سمیت ڈرپس اور دیگر کام سر انجام دیتا ہے۔ رابطہ کرنے پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ غفلت اور لاپرواہی کے علاوہ جارحانہ رویہ رکھنے والے ڈاکٹر اور عملہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔