مخدوم اُمم

 حفیظ تائب
خوشبو ساماں ہے جن کا سخن، مخدولم علی ہجویری ہیں
ضوپاش ہے اب تک جن کا چلن، مخدوم علی ہجویری ہیں
ظلمت کدۂ لاہور ہوا قطب الارشاد ان کے دم سے
افزوں ہے جن سے شانِ وطن، مخدوم علی ہجویری ہیں
فطرت کی نوا، سنت کی ضیا، شفقت کی ردا، کلفت کی دو
رحمت کی بھرن، حکمت کا چمن، مخدوم علی ہجویری ہیں
جن کے جلووں کو دور فلک کجلا نہ سکے گا محشر تک
تبلیغ کی وہ صبح روشن مخدوم علی ہجویری ہیں
جن کی کشف المحجوب ہوئی توحید افروز و عشق افزا
ہے جن کا عمل الحاد شکن، مخدوم علی ہجویری ہیں
جن کا فیضان ہدایت ہے بیماری عصیاں کا درماں
وہ چارہ گر آشوب زمن، مخدوم علی ہجویری ہیں
انداز حیات آئینہ ہے آئین رسول اکرم کا
اثبات مکارم، نفی فتن مخدوم علی ہجویری ہیں
وہ جن کا فقر و غنا مظہر شان اصحاب پیمبر کا
وہ جن کا ذکر و فکر حسن، مخدوم علی ہجویری ہیں

ای پیپر دی نیشن