لاہور(نوائے وقت رپورٹ+ خبرنگار) وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے مذہب کارڈاور غداری کارڈ کے بعد مظلومیت کارڈ پیش خدمت ہے۔عمران خان جیل سے نکلنے کے لیے کبھی فوج سے معافیاں مانگتا ہے اور کبھی برطانوی وزیراعظم سے اپیلیں کرتا ہے۔ ''کریمنالوجی یونیورسٹی آف بنی گالہ'' کا پرنسپل آج مظلوم بن کر عوام سے ہمدردیاں حاصل کرنا چاہتا ہے۔ بھابھی اور نند کے اختلافات فتنہ پارٹی کے وٹس ایپ گروپس میں موضوع بحث بن رہے ہیں۔ بھابھی اور نند میں پی ٹی آئی پر قبضے کی جنگ چل رہی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے علیمہ خان اور رؤف حسن کی واٹس ایپ چیٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ فتنہ پارٹی ملک میں انتشار پھیلانے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے پروپیگنڈوں سے اب کچھ بھی چیز بعید نہیں ہے۔ بانی پی ٹی آئی ایک ہفتے مولا جٹ بنتے ہیں تو اگلے ہفتے ''معصوم پرندہ'' بن جاتے ہیں۔ جب وزیراعظم تھے مخالفین کو پھانسی پر لٹکانے کی فہرستیں تیار کرتے تھے۔ آج عمران خان کی اپنی بیوی اور بہن پھانسی سے متعلق پروپگنڈے کر رہی ہیں۔ اقتدار میں تھے تو مخالفین کو دیوار میں چنوا دینے کے پلان بناتے رہے ہیں۔ اب دونوں میاں بیوی جیل کی دیواروں کے سائے سے بھی ڈرنے لگے ہیں۔ دوسری جانب ہائیکورٹ میں عظمیٰ بخاری کی جعلی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کے خلاف درخواست سماعت کے لئے مقرر کر دی گئی۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم درخواست پر سماعت کریں گی۔