غیر جانبدار حلقوں نے اس امر کو انتہائی خوش آئند قرار دیا ہے کہ معاشی اور معاشرتی سطح پر کافی دباو¿ میں ہونے کے باوجود پنجاب حکومت نے ایک ایسے منصوبے کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے جس سے عام شہریوں کو بہت زیادہ امیدیں اور توقعات وابستہ ہیں اور ہر خا ص و عام بجا طور پر یہ توقع کر رہا ہے کہ اسے بھی رہنے کو اپنی چھت میسر آجائے گی۔یہ امر کسی تعارف کا محتاج نہیں کہ ہر ذی شعور کا یہ بچپن سے خواب ہوتا ہے کہ اسے رہنے کیلئے چھوٹی سی چھت میسر آجائے جسے وہ بلاشرکت غیرے اپنا کہہ سکے۔اسی ضمن میں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 21اگست کو ’اپنا گھر اپنی چھت اسکیم‘ کا افتتاح کر دیا جس کے تحت عوام ایک سے 10 مرلے تک مکان کے لیے سود سے پاک قرض حاصل کر سکیں گے۔وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا آج وہ اسکیم لانچ کرنے جا رہی ہوں جس کا مجھے انتظار تھاکیوں کہ جس کے پاس اپنی چھت ہوتی ہے انہیں شاید اس کی قدر کم ہو لیکن چھت کی خواہش کی شدت ان سے پوچھیں جن کے پاس گھر نہیں اور چھت کی کمی کو لفظوں میں بیان کرنا مشکل ہے لہذاہم بہت محنت کے بعد اپنا گھر اپنی چھت اسکیم بنانے میں کامیاب ہوئے۔اس تمام معاملے کی تفصیل کچھ یو ں ہے کہ اس اسکیم کے تحت شہری علاقوں میں ایک سے 5 مرلہ زمین پر 15 لاکھ روپے قرض ملے گا جبکہ دیہی علاقوں میں ایک سے 10 مرلہ تک زمین پر 15 لاکھ قرض ملے گا اور قرض کی اقساط 7 سال میں ادا کرنا ہوں گی، پہلے تین ماہ قرض کی کوئی قسط ادا نہیں کرنی جبکہ زیادہ سے زیادہ قسط 14 ہزار روپے ہو گی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا حکومت پنجاب اپنا گھر اپنی چھت کے لیے بلا سود قرض دے گی، سروس چارجز بھی حکومت پنجاب ادا کرے گی، اس میں کوئی سود اور کوئی پوشیدہ چارجز نہیں ہیں، قرض کے لیے شہری آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔ اپنی بات مزید آگے بڑھاتے مریم نواز کا یہ بھی کہنا تھا کہ پنجاب کے تمام شہروں میں ایک ساتھ اسکیم شروع کرنے جا رہے ہیں لہذا آپ کے پاس زمین کا ٹکڑا ہے تو معلومات ڈی سی آفس سے بھی لے سکتے ہیں، ہم گھر بھی بنا رہے ہیں، ان گھروں کی تعمیر جلد شروع کررہے ہیں۔انہوں نے اسی ضمن میں کہا کہ پنجاب ہر چیز میں قیادت کررہا ہے، لوگوں کی پنجاب کو دیکھ کر دوڑیں لگی ہوئی ہیں، میں روزانہ 16 گھنٹے نان اسٹاپ کام کرتی ہوں، پروجیکٹس اور اسکیموں کی نگرانی کرتی ہوں۔شہری ''اپنی چھت۔۔۔ اپنا گھر پورٹلacag.punjab.gov.pk سے اپلائی کرسکیں گے۔علاوہ ازیں اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کے لئے ہیلپ لائن نمبر0800-09100پر کال کرکے انفارمیشن لے سکیں گے۔ اس تمام صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے معاشرتی اور معاشی ماہرین نے رائے ظاہر کی ہے کہ اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ گزشتہ دور حکومت میں اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان نے 50لاکھ گھروں کا وعدہ کیا تھامگر عملی طور پر یہ صرف وعدہ ہی ثابت ہوا اور کبھی عملی شکل اختیار نہ کر سکا حالانکہ وہ پونے چار سال تک برسر اقتدار رہے۔
اسی تناظر میں سنجیدہ حلقوں نے رائے ظا ہر کی ہے کہ موصوف کے مقابلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے دور حکومت میں موٹر وئے جیسا عظیم الشان منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچایا اور تقریبا پونے چار سو کلو میٹر پر محیط جنوبی ایشیاءکی سب سے پہلی موٹر وئے تعمیر کی جسے خود بھارت اور دیگر ایشیائی ملکوں نے فن تعمیر کا ایک معجزہ قرار دیا۔علاوہ ازیں ملتان،لاہور اور پنڈی اسلام آباد میں میٹرو منصوبے کی تعمیر بھی یقینا ایک بہت بڑا تعمیراتی منصوبہ تھا جسے نوازشریف اور شہباز شریف نے محنت اور لگن کے ساتھ پایہ تکمیل کو پہنچایا۔دوسری جانب سابق وزیر اعظم عمران خان اسی منصوبے کو اپنے دور حکومت میں جنگلا بس کے نام سے مطعون کرتے رہے مگر بعد میں کئی کنا زیادہ لاگت سے یہی جنگلا بس یعنی ’بی آر ٹی“بنائی۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ نواز شریف کے دور میں ہی سی پیک جیسے عظیم منصوبے کا آغاز ہوااور اس کا اگلا مرحلہ مکمل کیا جا رہا ہے۔ایسے میں غیر جانبدار حلقوں نے رائے ظاہر کی ہے کہ پنجاب کی وزیر اعلیٰ اپنے والد کی رہنمائی میں اپنا گھر اپنی چھت اور دیگر فلائی منصوبوں کو بھی پایہ تکمیل تک پہنچائیں گی۔اس ضمن میں ماہرین نے یاد دلایا ہے کہ چوں کہ بہتری کی گنجائش ہمیشہ موجود رہتی ہے اس لئے ایسے میں امید کی جانی چاہیے کہ پنجاب حکومت اس حوالے سے چھوٹی موٹی خامیوں کو دور کرکے اس بڑے کو جلد سے جلد پایہ تکمیل تک پہنچائے گی۔