دعا قبول نہ ہونے کی وجوہات (۲)

Aug 25, 2024

خواجہ نورالزماں اویسی

بندہ جب بھی اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کے لیے ہاتھوں کو بلند کرے تو پورے عزم اور وثوق کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعا کرے ورنہ اس کی دعا قبول نہیں ہو گی۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا : تم میں سے کوئی دعا کرتے وقت ہر گز یہ نہ کہے یا اللہ اگر تو چاہے تو میری مغفرت فرما، یا اللہ اگر تو چاہے تو مجھ پر رحم فرما اسے چاہیے کہ پورے عزم کے ساتھ دعا کرے کیونکہ اللہ پر کوئی جبر کرنے والا نہیں ہے۔ (بخاری)۔
جب بھی دعا مانگیں تو اس یقین کے ساتھ دعا مانگیں کہ اللہ تعالیٰ بڑا غفورالرحیم ہے۔ وہ میری دعائوں کو لازمی قبول فرمانے والا ہے۔ اگر دعا کرتے وقت پختہ یقین نہیں ہو گا اور دعا غافل دل سے کرے گا تو وہ قبول نہیں ہو گی۔
 حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالیٰ سے اس حال میں دعا کرو کہ تمہیں اپنی دعا کی قبولیت کا یقین ہو اور جان لو کہ اللہ تعالیٰ غافل اور لاپرواہ دل کی دعا قبول نہیں کرتا۔ (ترمذی ) 
اللہ تعالیٰ نے حرام کھانے سے منع فرمایا ہے۔ جو شخص حرام کھائے گا اللہ تعالیٰ اس کی دعا کو قبول نہیں کریگا۔ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ پاک ہے اور پاک چیز کے سوا کسی اور چیز کو پسند نہیں کرتا اور اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو وہی حکم دیا ہے جو اس نے اپنے رسولوں کو دیا تھا اور فرمایا، اے رسولو پاک چیزیں کھائو اور نیک کام کرو، میں تمہارے کاموں سے باخبر ہوں۔اور فرمایا اے مسلمانوہماری دی ہوئی پاک چیزوں سے پاک چیزیں کھائو۔ اور پھر آپ نے ایک ایسے شخص کا ذکر فرمایا جو لمبا سفر کرتا ہے اس کے بال گرد آلود ہیں وہ آسمان کی طرف ہاتھ اٹھا کر کہتا ہے یارب ، یارب۔ اس کا کھانا حرام ہو ، اس کا پینا حرام ہو ، اس کا لباس حرام ہو اور اس کی پرورش حرام سے ہوئی ہو تو اس کی دعا کیسے قبول ہو۔ ( مسلم ) 
بندہ جس طرح کا گمان اللہ تعالیٰ کے ساتھ رکھتا ہے اللہ تعالیٰ ویسا ہی معاملہ فرماتا ہے اس لیے دعا کرتے وقت یہ گمان رکھنا چاہیے کہ میری دعا قبول ہو گی۔ اسکے علاوہ دعا کے ساتھ ساتھ اپنی کوششوں کو بھی جاری رکھے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : اللہ کسی قوم کی حالت اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک وہ اپنی حالت کو خود نہ بدل لیں۔ (سورۃ الرعد)
جب بندہ اخلاص کے ساتھ دعا کرے ، رزق حلال کھائے ، دعا کی قبولیت کا یقین رکھے ، اللہ تعالی سے نیک گمان رکھے ، نیکی کا حکم دے اور برائی سے روکے اور جھوٹ نہ بولے گناہوں سے بچے تو اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے اس کی دعا ضرور قبول فرمائے گا۔

مزیدخبریں