کلرسیداں(اکرام الحق قریشی)کلرسیداں کے قانون گو حلقہ چوآخالصہ میں سوئی گیس کی فراہمی کا پراجیکٹ سردخانے کی نزر،2017 میں 72 کروڑ کی لاگت سے شروع ہونے والا کام آج 7 برس بعد بھی کسی مسیحا کا منتظر ہے۔کئی حکومتیں بدل گئیں یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا،تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے چوآخالصہ،سہوٹ صدرہ،ٹکا ل،سموٹ، سہوٹ بگیال،سہوٹ بدھال، کنوہا،ستھوانی،چک ستھوانی،دھمالی،سدہ کمال،چک مرزا سمیت درجن بھر مواضعات میں سوئی گیس کی منظوری دی تھی نوازشریف کے بعد شاہد خاقان عباسی وزیراعظم بنے انہوں نے 2017 میں اس منصوبے کی کل لاگت 72 کروڑ سوئی ناردرن کے اکاونٹ میں منتقل کرکے کام کا آغاز کیا گوجرخان کے قصبہ حبیب چوک سے سوئی گیس کی مین لائن بیول تک بچھائی گئی جہاں سے ایک لائن سموٹ اور دوسری ٹکال،چوآخالصہ، سہوٹ،کنوہا،ستھوانی،دھمالی سے چک مرزا اور سدہ کمال اور چکمرزا تک بچھائی گئی جس کے دوسرے مرحلے پر چوآخالصہ، سہوٹ، کنوھا،سھتوانی سمیت متعدد بستیوں میں برانچ لائینیں بچھائی نہ جا سکیں کئی حکمران آئے اور چلے گئے یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا جس سے اس کی تعمیری لاگت میں بھی کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے۔