”سقوط ڈھاکہ تاریخ کا بدترین لمحہ تھا، نئے پہلوﺅں کو سامنے لانا ہوگا“

Dec 25, 2012

لاہور (سٹاف رپورٹر) پنجاب یونیورسٹی سنٹر فار ساﺅتھ ایشین سٹڈیز اور شعبہ پولیٹیکل سائنس کے اشتراک سے سقوط ڈھاکہ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں سنٹر کی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر عنبرین جاوید، سابق چیف جسٹس میاں محبوب احمد، دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل نصیر اختر، کرنل اکرام اللہ خان، فیکلٹی ممبران اور طلباءو طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عنبرین جاوید نے کہا کہ سقوط ڈھاکہ پاکستان کی تاریخ کا بدترین لمحہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ سقوط مشرقی پاکستان پر بہت کچھ کہا اور لکھا جا چکا ہے مگر نئے پہلوﺅں کو بھی سامنے لایا جانا چاہئے۔ کرنل اکرام اللہ خان نے کہا کہ سقوطِ بغداد کے بعد سقوطِ مشرقی پاکستان مسلم دنیا کے لئے بدترین دھچکا تھا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ نوجوان نسل سقوط مشرقی پاکستان کے اسباب سے آگاہ نہیں ہے۔ جسٹس محبوب احمد نے کہا کہ ہماری پوری قوم بشمول سول سوسائٹی، بیوروکریسی، اسٹیبلشمنٹ اور مسلح افواج سقوط مشرقی پاکستان کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مشرقی پاکستان کی عوام کے ساتھ برابرکا سلوک نہیں کیا۔ جنرل نصیر احمد نے کہا کہ ہماری افواج پوری طرح مسلح نہیں تھیں اور ہم جنگ شروع ہونے سے پہلے ہی ہار چکے تھے۔

مزیدخبریں