رینالہ خورد + بہاولپور + چشتیاں (نمائندہ خصوصی + نامہ نگار + ثناءنیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے ملک کے فیصلے سیاستدان کریں گے نہ کہ فوج اور عدلیہ، انتخابات کے متعلق کنفیوژن پھیلانے والے سن لیں انتخابابات شفاف اور وقت پر ہی ہوں گے۔ طاہر القادری صرف عوام کے پاس جائیں کیونکہ اقتدار میں آنے کا واحد راستہ عوامی مینڈیٹ ہے، کسی کو دوسرا راستہ نہیں چننے دیں گے۔ طاہر القادری کی کسی بھی غیر جمہوری تجویز کو قبول نہیں کریں گے بلکہ وہ ووٹ حاصل کر کے تبدیلی لائیں تو انہیں آٹے دال کے بھا¶ کا پتہ چل جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے رینالہ خورد میں استقبالیہ اور چشتیاں میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ رینالہ خورد میں قمر زمان کائرہ نے مزید کہا شہباز شریف، ذوالفقار علی بھٹو کی نقل اتار کر بھٹو نہیں بن سکتے۔ میاں برادران مکے مدینے میں بیٹھ کر معاہدے کرتے رہے اور بعد میں مکر گئے۔ پیپلز پارٹی شہیدوں کی جماعت ہے، ذوالفقار علی بھٹو، بےنظیر بھٹو شہید کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پارٹی کا ہر کارکن دہشت گردوں کے سامنے سینہ سپر ہے اور ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا پیپلز پارٹی اور اے این پی دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔ آئی این پی کے مطابق قمر زمان کائرہ نے کہا ہم سیاستدانوں کے علاوہ کسی کو اپنے ساتھ نہیں بٹھائیں گے‘ عدلیہ سیاسی ایشوز پر فیصلہ نہ دے‘ طاہرالقادری جس طرح کے ادارے چاہتے ہیں اس طرح کے ادارے پاکستان میں نہیں چل سکتے‘ طاہرالقادری تبدیلی کے خواہاں ہیں تو ووٹ لینے عوام کے پاس جائیں‘ عوام کے پاس جا کر انہیں خود ہی آٹے دال کا بھاﺅ معلوم ہو جائے گا‘ صدر زرداری نے صدارت اس لئے سنبھالی کہ ماضی میں ایوان صدر سے سازشوں کے ذریعے جمہوریت کو رخصت کیا جاتا رہا‘ شہباز شریف مائیک گرا کر بھٹو نہیں بن سکتے‘ بھٹو بننے کےلئے جان دینا پڑتی ہے۔ قمرزمان کائرہ نے کہا طاہر القادری 2002ءسے 2007ءتک ہمارے ساتھ اسمبلی میں رہے۔ ان کی وطن واپسی خوش آئند ہے پیپلز پارٹی انہیں خوش آمدید کہتی ہے لیکن وہ سیاست دانوں کے ساتھ عدلیہ اور فوج کو بٹھانا چاہتے ہیں لےکن ہم سیاست دانوں کے علاوہ کسی کو اپنے ساتھ نہیں بٹھائیں گے۔ قمرالزمان کائرہ آج بہاول پور جائیں گے اور سرکٹ ہا¶س میں صحافیوں سے ملاقات اور ورکرز میٹنگ سے خطاب کریں گے۔ ثناءنیوز کے مطابق چشتیاں میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا پیپلز پارٹی نے آمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جبکہ آج بڑھکیں مارنے والے آمر سے ڈر کر ملک سے باہر بھاگ گئے شہباز شریف بھٹو کی نقل کرکے بھٹو بننا چاہتے ہیں بھٹو بننے کے لئے جان کے نذرانے دینے پڑتے ہیں طاہر القادری آئین کے اندر رہتے ہوئے بات کریں تو کوئی اعتراض نہیں۔ آئین کے باہر کسی فرد یا ادارے کا کردار قبول نہیں۔ انہوں نے کہا ہم عدلیہ سے لڑنا نہیں چاہتے ہمارے وزیراعظم کو گھر بھیج دیا گیا پھر بھی ہم پر الزام ہے ہم عدلیہ کا احترام نہیں کرتے۔ تاریخ گواہ ہے ہمارے خلاف ججوں کو بھی استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا میں چیف جسٹس سے پوچھتا ہوں آپ ماضی کی غلطیاں درست کررہے ہیں یہ غلطیاں بھی درست کریں عدلیہ کے چیمپئین بننے والوں نے عدلیہ کو 2 حصوں میں تقسیم کر دیا تھا۔ نیٹ نیوز کے مطابق قمر زمان کائرہ شریف برادران پر برس پڑے۔ انہوں نے کہا قوم کو بتایا جائے مکہ میں فیکٹریاں لگانے کے لئے پیسہ کہاں سے آیا؟ انہوں نے الزام لگایا پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے عوام کے اربوں روپے کے فنڈز تنوروں میں جھونک دئیے اور اب ایک سڑک پر ستر ارب کا فنڈ خرچ کر کے پورے پنجاب کو احساس محرومی میں مبتلا کیا جا رہا ہے۔