اسلام آباد (اے پی اے) سی این جی بحرانی صورتحال کے خاتمے کیلئے بنائی گئی کمیٹی کا پہلا اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگیا، اجلاس وزیر قانون فاروق نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ فاروق نائیک نے کہا ہے کہ سی این جی قیمتوں کا معاملہ ڈکٹیٹر بن کر نہیں جمہوری انداز میں حل کریں گے، مسئلہ گھمبیر ہے، تمام سٹیک ہولڈرز سے کہا ہے کہ آئندہ اجلاس میں ثبوت کے ساتھ ورکنگ پیپرز لے کر آئیں، پوری قوم کی نظر ہے، اللہ اس مشکل سے ہمیں نکالے۔ میڈیا سے گفتگو میں فاروق نائیک نے کہا کہ آئندہ اجلاس 26دسمبر کو ہو گا جس میں صارفین سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو بلائیں گے، سی این جی کی قیمتوں کا تعین سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کیا جائے گا۔ کمیٹی قیمت کا مسئلہ حل کرے گی، وزارت پیٹرولیم کی گائیڈ لائنز سے ہمیں کوئی غرض نہیں ہے، سی این جی کی قیمت کو پٹرول کی قیمت کے 80 فیصد کے برابر کرنا یا نجی گاڑیوں میں سی این جی کے معاملے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ تمام سٹیک ہولڈرز سے بات کر کے قیمتوں کا تعین اوگرا کی ذمہ داری ہے، کمیٹی قیمتوں پر پالیسی فیصلہ دے گی، ہماری سفارشات کی اقتصادی رابطہ کمیٹی اور کابینہ منظوری دیں گے، جس کے بعد اوگرا قیمتوں کا تعین کر کے سپریم کورٹ کو آگاہ کرے گی۔ انہوں نے مشیر پٹرولیم اور سیکرٹری پٹرولیم پر غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کیا ۔ انکا کہنا تھا کہ اتنے اہم معاملے پر کسی ایک کو آنا چاہیے تھا، کمیٹی ہر چیز قانون کے تحت دیکھے گی، فاروق نائیک نے کہاکہ قیمت مقرر کرنا اوگرا کی ذمہ داری ہے۔ بعد ازاں چیئرمین اوگرا سعید احمد خان نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ اوگرا نے ابھی تک 4، 5 فارمولے تیار کئے ہیں جن کے مستقبل کا فیصلہ اب کمیٹی کرے گی جبکہ چیئرمین سی این جی ایسوسی ایشن غیاث پراچہ کا کہنا تھا کہ حکومت ٹیکس کم کرے تو قیمتیں عوام کے لیے قابل قبول ہوں گی۔