لاہور (نامہ نگار) شفیق آباد میں بھانجے نے ممانی کے ساتھ تعلقات سے منع کرنے پر ماموں کو قتل کر دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ شفیق آباد کے علاقہ لیچیاں والا باغ بند روڈ کا 45 سالہ حافظ قرآن علی اکبر خانیوال میں فروٹ کی آڑھت پر کام کرتا تھا جبکہ اس کی بیوی شاہین اور تین بچے لاہور رہتے تھے۔ علی اکبر مہینے بعد گھر آتا تھا۔ علی اکبر کی بیوی شاہین کے اپنی بڑی نند کے بیٹے محسن کے ساتھ مبینہ طور پر تعلقات تھے۔ علی اکبر نے محسن کو کئی بار منع کیا۔ دو روز قبل کسی عزیز کی وفات پر علی اکبر لاہور آیا تو اس نے اپنی بیوی شاہین کو محسن کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں پکڑ لیا جس پر دونوں ماموں بھانجے کے درمیان جھگڑا ہوا۔ محسن نے اپنے نشئی بھائی خالد سے مل کر اپنے ماموں علی اکبر کو شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد چھریوں کے پے در پے وار کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا اور اپنی ممانی شاہین کو ساتھ لےکر فرار ہو گیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے لاش قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کےلئے مردہ خانے میں جمع کرا دی ہے اور مقتول کے بڑے بھائی شریف کی درخواست پر محسن اور خالد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ مقتول علی اکبر تین بچوں کا باپ تھا۔ جس میں دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔