لاہور (نیوز رپورٹر) بجلی کی پیداوار کے لئے پانی کے وسائل کی ترقی میں ایک اہم پیش رفت کے تحت خیبر پی کے، واپڈا اور کورین کمپنیوں کے مابین مفاہمت کی دو دستاویزات پر دستخط کئے گئے جن کے مطابق 1161 میگاواٹ مجموعی پیداواری صلاحیت کے حامل دو ہائیڈرو پاور پراجیکٹس پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت تعمیر کئے جائیں گے۔ 496 میگاواٹ لوئر سپت گاہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کوریا مِڈلینڈ پاور کمپنی جبکہ 665 میگاواٹ لوئر پالس ویلی کیلے واٹر اور ڈائیوو کمپنیوں پر مشتمل کنسورشیم تعمیر کرے گا۔ پن بجلی کے وسائل کی ترقی کے حوالے سے یہ اہم کامیابی صدر علی زرداری کے حالیہ دورہ کوریا کے نتیجے میں حاصل ہوئی ہے۔ پاکستان میں کوریا کے سفیر چونگ جو چوئی بھی تقریب میں شریک تھے۔ کوریا کے سفیر نے مفاہمتی دستاویزات پر دستخط کو پن بجلی کے اہم شعبہ میں دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ اس کامیابی کے حصول میں چیئرمین واپڈا کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔ چیئرمین واپڈا نے کہا کہ لوئر سپت گاہ اور لوئر پالس ویلی کیلے کورین کمپنیوں کا انتخاب بین الاقوامی مسابقتی نیلامی کے ذریعے کیا گیا ہے۔ دونوں کمپنیاں منصوبوں کے لئے مجموعی طور پر 2 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ بھی ساتھ لائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ سرمایہ کاری بین الاقوامی تعمیراتی اور مالیاتی اداروں کی جانب سے پانی اور پن بجلی کے منصوبوں کی تعمیر میں واپڈا کی صلاحیتوں پر اعتماد کا مظہر ہے۔ ملک بھر میں 20 سے زائد منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔ یہ منصوبے مکمل ہونے پر 20 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی جبکہ 12 ملین ایکڑ فٹ پانی بھی ذخیرہ ہو گا، جس سے ملک میں پانی اور بجلی کی قلت دور کرنے میں مدد ملے گی اور سستی پن بجلی کی شرح میں اضافہ ہو گا جس کی بدولت صارفین کو بجلی کم نرخ پر مہیا کی جا سکے گی۔