تربیلا ڈیم کے 11پیداواری یونٹس، 6تھرمل پاور پلانٹس بند، لوڈ شیڈنگ بڑھ گئی

لاہور+ اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) تربیلا ڈیم کے 11پیداواری یونٹس اور 6تھرمل پاور پلانٹس بند ہو گئے جس سے لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھ گیا۔ کئی شہروں میں گیس بھی غائب رہی جبکہ ملک میں گیس کی طلب اور رسد میں فرق ڈیڑھ ارب مکعب فٹ یومیہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق تربیلا ڈیم میں بجلی کی پیداوار 200میگا واٹ رہ گئی۔ گیس اور تیل کی کم فراہمی کے باعث 6تھرمل پاور پلانٹس بھی بند ہو گئے تربیلا ڈیم کے صرف 3پاور یونٹس بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ بجلی کی مجموعی پیداوار 8ہزار میگا واٹ رہ گئی۔ بجلی کا شارٹ فال 3ہزار میگا واٹ سے تجاوز کر گیا۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ 8گھنٹے تک جاری رہا۔ دوسری طرف مختلف گنجان آبادیوں میں گیس کا پریشر انہائی کم رہا۔ جبکہ واہگہ بارڈر کے اطراف میں گاﺅں باٹا پور، جلو، مناواں میں گیس کئی روز سے بند، لاہور کے پوش علاقوں میں سوئی ناردرن حکام گیس مسلسل فراہم کر رہے ہیں۔ ننکانہ سے نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار کے مطابق شہر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16جبکہ دیہات میں 18گھنٹے سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔ بجلی کی مسلسل 3، 3گھنٹے کی غیراعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ سے کاروبار زندگی بری طرح مفلوج ہو کر رہ گئی ہے جبکہ بجلی کی بار بار بندش کے باعث مساجد میں نمازیوں کو وضو کے لئے بھی پانی میسر نہ ہے۔ ننکانہ صاحب کے مختلف علاقوں می گیس کی غیراعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس کے باعث گھروں میں خواتین کو کھانا پکانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پنڈی بھٹیاں، جلالپور بھٹیاں، واربرٹن اور نارنگ منڈی سمیت دیگر شہروں میں بجلی اور گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ پر عوام نے شدید احتجاج کیا ہے۔ رائس ملیں اور چھوٹی فیکٹریاں بند ہونے سے سینکڑوں مزدور بے روزگار ہو گئے۔ 

ای پیپر دی نیشن