نئی دہلی (آئی این پی + بی بی سی) بھارت نے اپنی سفارتکار دیویانی کھوبراگڑے سے ناروا سلوک پر ملک میں موجود تمام امریکی سفارتی اہلکاروں کے شناختی کارڈ منسوخ کر دئیے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اب امریکی سفارتکاروں کو بھارت میں اسی قسم کے کارڈز اور استثنیٰ دیا جائے گا جو سفارتی عملے کو امریکہ میں ملتا ہے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے بھارت میں موجود امریکی سفارتی عملے کے اہل خانہ کو بھی کسی قسم کا کوئی کارڈ جاری نہیں کیا جائے گا۔ بی بی سی کے مطابق امریکہ میں جب سے ایک ہندوستانی سفارتکار کو گرفتار کیا گیا ہے سوا ارب لوگ نامعلوم کیوں چراغ پا ہیں۔ خاتون سفارتکار دیویانی پر اپنی ملازمہ سنگیتا رچرڈز کو پوری تنخواہ نہ دینے اور ویزا کارڈ کا الزام ہے۔ آپ شاید کہیں گے یہ تو کوئی جرم نہ ہوا‘ یہ تو سب کرتے ہیں! اس تنازع کا ایک اور مثبت پہلو بھی ہے۔ دنیا کو یہ بھی پتہ چلا امریکہ کو کنٹرول کرنا ناممکن نہیں اور انجام کی پروا کئے بغیر راستہ ہندوستان نے دکھایا ہے۔ حکومت نے دیویانی کو بچانے کیلئے وہ کر ڈالا جسے سوچ کر شاید اسامہ بن لادن کی روح بھی کانپ جاتی۔ سخت بیانی سے کام نہیں چلا تو حکومت نے دہلی میں امریکی سفارتخانے کے ارد گرد پارکنگ کی (غیر اعلانیہ) اجازت ختم کردی اور چند ہی گھنٹوں میں امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے فون اٹھایا اور دیویانی کے ساتھ کئے جانے والے سلوک پر افسوس کا اظہار کر ڈالا۔ تیسری عالمی جنگ تیل یا پانی پر نہیں‘ پارکنگ پر لڑی جائے گی۔ بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ بھارتی سفارتکار کے تنازعہ کا حل ترجیحات میں شامل ہے ۔ نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان خورشید نے کہا کہ بھارت امریکہ کے ساتھ سفارتی تنازعہ کا حل چاہتا ہے جس کے لئے کوششیں جاری ہیں لیکن تنازعہ حل ہونے سے متعلق ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔