اسلام آباد (ایجنسیاں) پاکستان اور ترکی نے باہمی منفرد تعلقات کو دنیا میں بے مثال قرار دیتے ہوئے سٹرٹیجک پارٹنر شپ کو مزید مضبوط بنانے، دہشتگردی، منظم جرائم، تجارت، معیشت، سیاحت، تعلیم و تربیت کے شعبوں میں تعاون کے فروغ اور علاقائی امن و سلامتی کیلئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ سیاسی مشاورتی عمل کے فروغ کیلئے ارکان پارلیمنٹ، تاجروں، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندوں کے وفود کا باقاعدہ تبادلہ ہوگا اپنے ہاں دوسرے ملک کے نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، دونوں ملکوں میں ایک دوسرے کے نجی بینک شاخیں کھولیں گے، استنبول اسلام آباد کنٹینر ٹرین کے آپریشن کو یقینی بنایا جائے گا، انجینئرنگ ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں طلباء کے تعلیمی وظائف میں اضافے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ ترک وزیراعظم رجب طیب اردگان کے دورہ پاکستان کی تکمیل پر 8نکات پر مشتمل جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان منفرد تعلقات کی دنیا میں کوئی مثال نہیں، ہمارے باہمی تعلقات دوطرفہ احترام، یکجہتی اور دونوں ملکوں کے عوام کے مشترکہ جذبے کی مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں جو ہر آزمائش پر پورے اترے۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دونوں وزرائے اعظم نے دوطرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر دوستانہ انداز میں بات چیت کی۔ مذاکرات میں دونوں وزرائے اعظم نے باہمی سٹرٹیجک پارٹنر شپ پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس عزم کو دوہرایا کہ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں خاص طور پر تجارتی اور معاشی شعبوں میں باہمی تعلقات کو جامع انداز میں فروغ دینگے۔ دونوں وزرائے اعظم نے جمہوریت کی مضبوطی پر مکمل یقین کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے برادر عوام کے مفاد میں جمہوری نظریات کے فروغ میں تعاون کے عزم کا اظہار کیا ۔ انہوں نے عوام کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے عزم کو بھی دوہرایا اور دونوں ملکوں میں استحکام اور عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کیلئے پالیسیوں میں پیش رفت پر اتفاق کیا۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق انہوں نے دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے اس لعنت اور منظم جرائم کیخلاف باہمی تعاون بڑھانے کے عزم کو بھی دوہرایا اور ثقافت، تعلیم اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔ دونوں وزرائے اعظم نے سماجی شعبوں میں تعاون بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا جس کے تحت عوامی رابطوں کو فروغ دیا جائے گا۔ دورے کے دوران مفاہمت کی تین یادداشتوں اور تعاون کے ایک سمجھوتے پر دستخط کئے گئے۔ 2014ء کے پہلے نصف عرصے میں پاکستان، ترکی ترجیحی تجارت سمجھوتے کو حتمی شکل دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق دونوں ملکوں نے نجی شعبے کی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے ہر قسم کی سہولت فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ پاکستان توانائی خاص طور پر کوئلہ، پن بجلی، ہوا سے بجلی بنانے سمیت موٹر ویز، سڑکوں، ہوائی اڈوں، کم لاگت مکانوں کی تعمیر، پبلک ٹرانسپورٹ اور ٹھوس فضلات کے انتظام کے حوالے سے میونسپل سروسز کے شعبوں میں ترکی کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گا۔ دونوں ملک سکیورٹی اور انسداد دہشتگردی کے شعبوں میں تعاون اور شراکت داری کو مزید مضبوط بنائینگے۔ مشترکہ دفاعی پیداوار اور تحقیق اور ترقی کے شعبوں میں دفاعی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ ترقی اور فنی تربیتی پروگراموں میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کیاجائے گا۔ دونوں ملک تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون بڑھائیں گے، سیاحت اور تاریخی مقامات کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے بھی تعاون کرینگے۔ علاقائی امن و سلامتی کیلئے باہمی اور کثیر ملکی سطح پر رابطہ اور مشاورت قائم رہے گی ۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم رجب طیب اردگان نے وزیراعظم محمد نواز شریف کو ترکی کے دورے کی دعوت دی جو انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کرلی۔ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں و زیراعظم نواز شریف نے کہا ہے حکومت پاکستان کی ترجیح ا مداد نہیں تجارت ہے۔ ترک سرمایہ کار مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ ترک وزیراعظم رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ دو طرفہ تجارتی حجم بڑھانا چاہتے ہیں۔ پاکستان کے کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلیں گے۔ اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف اور ان کے ترک ہم منصب کے درمیان پیر کو اہم ملاقات اور مذاکرات ہوئے۔ پاکستان اور ترکی نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فرو غ کیلئے ترجیحی تجارتی معاہدہ کرنے پر اتفاق کیاہے۔ نواز شریف نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں اس اعتماد کا اظہار کیاکہ اقتصادی فریم ورک دونوں ممالک کوتجارتی سہولیات میں مدد دے گا۔ دونوں اطراف سے توانائی کے شعبے، تعمیرات اور انفراسٹرکچر کی ترقی کیلئے تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیاگیا۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، ترک وزیراعظم کا دورہ پاکستان اہم سنگ میل ہے، ٹرین سروس تجارتی تعلقات میں اضافے کا باعث بنے گی۔ مختلف عالمی امور پر دونوں ممالک کا نکتہ نظر یکساں ہے، دونوں ممالک مشترکہ تاریخی اور ثقافتی ورثے میں بندھے ہیں۔ ترک وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں توانائی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، پاکستانی عوام کی میزبانی قابل تعریف ہے، پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر تعاون جاری رہے گا، نواز شریف نے اپنا دوسرا دورہ ترکی کا کیا جس پر خوشی ہے۔ ان کا ملک پاکستان کیساتھ معیشت تجارت سرمایہ کاری بڑے منصوبوں سمیت تمام شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔ ہر سطح پر حمایت جاری رکھیں گے، دونوں ملکوں کا مستقبل محفوظ بنایا جائیگا۔ اس سے پہلے وزیراعظم ہاوس پہنچنے پر نواز شریف نے معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کیا۔ ترکی کے وزیراعظم کے اعزاز میں باضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی۔ وزیراعظم کی سربراہی میں مذاکرات میں سکیورٹی تعاون، سرمایہ کاری اور تجارت سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔ پاکستان اور ترکی کے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخط کی تقریب بھی ہوئی، پاکستان اور ترکی کے درمیان قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے تعاون کا معاہدہ طے پایا۔ وزیراعظم نواز شریف سے ترک وزیراعظم طیب اردگان نے ون آن ون ملاقات بھی کی۔ ترکی کے وزیراعظم رجب نے ایوان صدر میں صدر ممنون سے بھی ملاقات کی جس میں پاک ترکی تعلقات اور باہمی تعاون سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں علاقائی اورعالمی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین نے ترک وزیراعظم کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔
پاکستان‘ ترکی کا دفاعی تعلقات اور دہشت گردی کیخلاف تعاون بڑھانے پر اتفاق‘ ترجیحی تجارتی معاہدہ بھی ہو گا
Dec 25, 2013