لاہور+ راولپنڈی+ نئی دہلی+ ہٹیاں بالا (سپیشل رپورٹ + نامہ نگار) پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کی ملاقات میں کنٹرول لائن پر کشیدگی کم کرنے اور جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے مشترکہ میکنزم کو مضبوط بنانے اور ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن رابطے کو مزید موثر اور نتیجہ خیز بنانے، غلطی سے سرحد پار کرنے والے افراد سے متعلق فوری اطلاعات دینے اور انکی جلد واپسی یقینی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ملاقات میں ورکنگ بائونڈری کی صورتحال سمیت دیگر معاملات بھی زیر غور آئے، میجر جنرل عامر ریاض نے واہگہ بارڈر پر اپنے بھارتی ہم منصب کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔ ملاقات دو گھنٹے تک جاری رہی۔ اس موقع پر ورکنگ بائونڈری کی صورتحال بھی زیر غور آئی۔ ملاقات میں دونوں ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کی معاونت ایک ایک بریگیڈیئر اور تین تین لیفٹیننٹ کرنل سطح کے افسران نے کی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ڈی جی ایم اوز کی ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ اعتماد سازی کے میکنزم کو برقرار رکھا جائے اور مزید تقویت دی جائے۔ یہ اتفاق کیا گیا کہ ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن رابطے کو مزید مؤثر اور نتیجہ خیز بنا یاجائے جبکہ بریگیڈ کمانڈروں کی فلیگ میٹنگ کا جلد انعقاد کیا جائے تاکہ امن برقرار رکھا جا سکے۔ ملاقات کے بعد بھارتی ڈی جی ایم او نے کہا کہ ہم نے خوشگوار، تعمیری اور نتیجہ خیز بات چیت کی۔ آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کا فیصلہ سیاسی سطح پر کیا گیا تھا، یہ ملاقات اچھے اور خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ قبل ازیں ونود بھاٹیا اپنے وفد کے ہمراہ واہگہ بارڈر پہنچے تو ڈی جی رینجرز میجر جنرل طاہر جاوید نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے پیش کئے گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں ملکوں کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ملاقات مثبت رہی۔ ملاقات میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ سیزفائر لائن کا تقدس برقرا ر رکھا جائے گا۔ یہ فیصلہ بھی ہوا کہ بریگیڈ کمانڈروں کے درمیان بھی مستقبل قریب میں 2 بار ملاقات ہو گی تاکہ لائن آف کنٹرول پر امن اور استحکام برقرار رہے۔ دونوں طرف سے لائن آف کنٹرول پر امن برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ آئی این پی کے مطابق پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں دیوار قائم کرنے کے حوالے سے اپنے مؤقف کے بارے میں وفد کو آگاہ کیا اور بھارتی وفد کو بلااشتعال فائرنگ سے پاکستان میں ہونیوالے جانی اور مالی نقصان کے حوالے سے بھی اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور مطالبہ کیا گیا کہ بھارت کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر سیزفائر کے معاہدے پر مکمل عمل کرے تاکہ بارڈر پر ماحول کو بہتر رکھا جا سکے۔ دریں اثناء لائن آف کنٹرول کو ملانے والے امن برج چکوٹھی اوڑی پر پاکستان بھارت حکام کے درمیان فلیگ میٹنگ ہوئی‘ آزاد کشمیر حکام نے مقبوضہ کشمیر کے تاجروں کے 39 رکنی وفد کو دورہ آزادکشمیر کی اجازت دیدی۔ تاجروں کے 39 رکنی وفد کے ایل او سی پرمٹ ویری فیکیشن مکمل ہونے کے بعد بھارتی حکام کے حوالے کر دئیے۔ فلیگ میٹنگ کے دوران بھارتی حکام نے بتایا کہ جیسے ہی مقبوضہ کشمیر کے 39 رکنی تاجروں کے وفدکا دورہ آزاد کشمیر اور پاکستان کا پروگرام بنا تو آزاد کشمیر حکام کو آگاہ کر دیا جائے گا۔ دریں اثناء منگل کے روز دوطرفہ سرینگر مظفر آباد تجارت معمول کے مطابق جاری رہی۔ لائن آف کنٹرول چکوٹھی اوڑی کراسنگ پوائنٹ سے 60 مال بردار ٹرک نے کراسنگ کی۔
اسلام آباد (جاوید صدیق) پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹرز جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان آخری ملاقات 14 جولائی 1999ء کو ہوئی تھی۔ کارگل کی جنگ کے بعد دونوں ممالک میں ڈی جی ایم اوز کے درمیان ملاقات کا سلسلہ ختم ہو گیا تھا۔ چودہ برس بعد ہونے والی ملاقات پاکستان کے علاقے میں منعقد ہوئی۔ فوج کے ڈائریکٹرز جنرل ملٹری آپریشنز کی سطح پر ملاقات کا اصولی فیصلہ وزیراعظم نوازشریف اور بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کے درمیان 29 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہوا تھا۔ اگست اور ستمبر کے مہینوں میں لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے واقعات میں پاکستان کے کئی فوجی جوان شہید ہوئے تھے جس کے بعد کشیدگی بڑھ گئی تھی۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان 2003ء میں سیز فائر لائن پر امن قائم کرنے کا سمجھوتہ ہوا تھا جس کے بعد لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے واقعات میں کمی آ گئی تھی۔ اسکے باوجود وقتاً فوقتاً بھارت لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ کر کے کشیدگی کو ہوا دیتا رہا ہے۔ علاوہ ازیں بھارتی اخبار ’’ہندوستان ٹائمز‘‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے تجویز دی تھی کہ ڈی جی ایم اوز کی ملاقات میں سینئر سفارتکاروں کو شامل کیا جائے لیکن بھارت نے یہ تجویز مسترد کر دی۔
لاہور (خبر نگار) بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے درمیان ہونے والی 24 سے 28 دسمبر 2013ء تک ششماہی میٹنگ میں شرکت کے لئے بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کا 13 رکنی اعلیٰ سطحی وفد گذشتہ روز JCP واہگہ کے راستے لاہور پہنچا۔ رینجرز کے اعلیٰ افسران نے ان کا استقبال کیا۔ بھارتی وفد کی قیادت ڈائریکٹر جنرل بی ایس ایف شری سوبیش جوشی جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت ڈائریکٹر جنرل پاکستان رینجرز (پنجاب) میجر جنر ل طاہر جاوید خان کر رہے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے سندھ اور پنجاب رینجرز کے اعلیٰ افسران وفد کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ دوران میٹنگ درج ذیل امور زیر بحث آئے۔ بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کی جانب سے ورکنگ بائونڈری پر بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ بند کرنے پر زور دیا گیا، غلطی سے سرحد پار کرنے والوں کی روک تھام اور معصوم شہریوں کی بارڈر پر ہلاکت پر پاکستان نے احتجاج کیا، بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کی جانب سے غیر قانونی دفاعی تعمیرات روکنے کا مطالبہ بھی کیا گیا، بھارتی ہیلی کاپٹروں اور جاسوس طیاروں کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کا سلسلہ فوری روکنے کا مطالبہ کیا، غیر قانونی بارڈر کراسنگ اور سمگلنگ کی روک تھام کے لئے بات چیت ہوئی، بھارتی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی رہائی اور ملک میں واپسی کا معاملہ زیر بحث آیا۔
کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر سیز فائر برقرار رکھیں گے: پاکستان بھارت
Dec 25, 2013