غیر مصدقہ دستاویزات دینے پر ہائیکورٹ سیکرٹری ایف بی آر پر شدید برہم

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ نے غیر مصدقہ دستاویزات فراہم کرنے پر ایف بی آر کے سیکرٹری شوکت چیمہ کی سخت سرزنش کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو کسی ضابطے کے بغیر پاور پوائنٹ کی سلائیڈوں کے ذریعے ہی چلایا جا رہا ہے۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ گنے کے پھوک سے بجلی پیدا کرنے پر ایف بی آر نے سیلز ٹیکس عائد کر دیا اور پیداوار جاننے کے لئے غیر قانونی طور پر چیک میٹر لگا دئیے۔ انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سستی بجلی پیدا کرنے پر ایف بی آر کو سیلز ٹیکس لگانے کا قانونی اختیار حاصل نہیں ہے۔ ایف بی آر کے سیکرٹری شوکت چیمہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بجٹ اجلاس میں پھوک سے پیدا کی جانے والی بجلی پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا انہوں نے اس حوالے سے پاور پوائنٹ سے حاصل کئے غیر مصدقہ اعداد و شمار عدالت میں پیش کئے، اور عدالت کو آگاہ کیا کہ بجٹ کے حوالے سے ہونے والے اجلاس کا تمام ریکارڈ مرتب نہیں کیا جاتا بلکہ وزیر خزانہ اور وزارت خزانہ کے اعلی حکام کو پاور پوائنٹ کی سلائیڈوں کے ذریعے ہی بریفنگ دی جاتی ہے۔ عدالت نے شوکت چیمہ پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد سے عدالت میں پیش ہوتے وقت مصدقہ دستاویزات ساتھ کیوں نہیں لائے، ایف بی آر کو کسی ضابطے کے بغیر پاور پوائنٹ کی سلائیڈ پر ہی چلایا جا رہا ہے۔ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ سستی بجلی کی قیمتوں کا تعین کرنا وفاقی حکومت اور ایف بی آر کے دائرہ اختیار میں آتا بھی ہے یا نہیں۔ عدالت نے سماعت جنوری کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل سے جواب طلب کر لیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...