نوکریاں: معذور افراد کو ہر سطح پر نظرانداز کیا جاتا ہے: ہائیکورٹ

لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ معذور افراد کو نوکریاں فراہم کرنے میں انہیں ہر سطح پر نظرانداز کیا جاتا ہے اس حوالے سے وفاقی حکومت کی کارکردگی پنجاب سے بھی بدتر ہے۔ عدالت نے معذور افراد کو سرکاری اور نجی ملازمتوں میں دو فیصد کوٹہ فراہم نہ کرنے اور نابینا افراد پر تشدد کے خلاف دائر درخواستوں پر وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب سے جواب طلب کر لیا۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے غیرحتمی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مختلف حکومتی محکموں میں معذور افراد کے دو فیصد کوٹہ پر عمل کیا جا رہا ہے، نابینا افراد پر تشدد کے مرتکب پولیس اہلکاروں کو معطل کر کے انکے خلاف محکمانہ کارروائی کی جا رہی ہے۔ ڈپٹی اٹانی جنرل نے وفاقی حکومت کی جانب سے جواب داخل کرنے کے لئے مزید مہلت کی استدعا کی۔ درخواست گزاروں کے وکیل محمد اظہر صدیق نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جن معذور افراد کو سرکاری نوکریاں فراہم کی گئیں انکی تمام تفصیلات عدالت میں طلب کی جائیں۔ عدالت نے کہا کہ حکومت معذور افراد کو نوکریاں فراہم کر کے ان پر کوئی احسان نہیں کر رہی، حیرت ہے کہ معذور افراد کو نوکریاں فراہم کرنے کے حوالے سے ابھی تک عدالت میں تفصیلات ہی فراہم نہیں کی گئیں۔ اگر آئندہ سماعت پر معذور افراد کو دی گئی نوکریوں کی تفصیلات عدالت میں پیش نہ کی گئیں تو متعلقہ اداروں کے سیکرٹریوں کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے گا۔ عدالت نے سماعت27 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے نجی اداروں میں بھی معذور افراد کے دو فیصد کوٹے کے حوالے تفصیلات طلب کر لیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...