ملا فضل اللہ جلال آباد میں موجود‘ افغان فوج اس کے خلاف کنٹر میں کارروائی کر رہی ہے: ذرائع

اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) کالعدم تحریک طالبان کا سربراہ ملافضل اللہ افغانستان کے سرحدی شہر جلال آباد میں موجود ہے جب کہ افغان فوج اس کے خلاف صوبہ کنڑ میں آپریشن کر رہی ہے۔ صورتحال سے واقف ایک مستند ذریعہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ دھوکہ کیا جا رہا ہے۔ ملافضل کے ٹھکانے ضرور کنڑ میں موجود رہے ہیں لیکن کئی مہینوں سے وہ کنڑ کے ٹھکانے ترک کرکے مختلف افغان شہروں میں مقیم رہا اور تازہ ترین دستیاب اطلاعات کے مطابق وہ جلال آباد میں مقیم ہے جہاں کنڑ کی  نسبت اس کے خلاف آسانی سے کارروائی کی جا سکتی ہے کیونکہ کنڑ کے دور افتادہ کوہستانی علاقوں میں فوجی آپریشن افغان فوج کے لئے ممکن نہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ سانحہ پشاور کے فوراً بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر نے کابل کا دورہ کرکے اس سانحہ میں افغان سرزمین استعمال کئے جانے کے شواہد افغان صدر اور ایساف کمانڈر کے سپرد کئے تھے جس کے بعد افغان نیشنل آرمی نے پاکستان کے علاقہ چترال کے ساتھ متصل صوبہ کنڑ میں پاکستانی شدت پسندوں کے خلاف آپریشن شروع  کیا جس کی پاکستان کے میڈیا نے بھی نمایاں کوریج کی۔ پاکستان میں توقع کی جا رہی ہے کہ افغان حکومت اور ایساف پاکستان کو مطلوب افراد کے خلاف کارروائی کریں گے لیکن کنڑ میں ایک فوجی آپریشن کے علاوہ ابھی تک کسی کارروائی کی اطلاع  موصول نہیں ہوئی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...