مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کے چاق و چوبند کیڈٹس نے مارچ پاسٹ کیا، تقریب کے مہمان خصوصی کمانڈنٹ میجر جنرل ندیم رضا نے پریڈ کامعائنہ کیا۔
تقریب کا باقاعدہ افتتاح تلاوت کلام پاک سے کیا گیا، جس کے بعد قومی ترانے کی دھن بجائی گئی،پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کے کیڈٹس نے بانی پاکستان کی آخری آرام گاہ کے نظم و نسق کی ذمہ داریاں سنبھالیں۔ اس موقع پر گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
کمانڈنٹ میجر جنرل ندیم رضا نے مزار قائد پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی بھی کی۔ میجر جنرل ندیم رضا نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی درج کئے۔
گارڈز کی تبدیلی کی اس تقریب کے بعد ملک بھر کی اہم سیاسی و سماجی شخصیات نے مزار پر حاضری دی۔ صدر ممنون حسین، گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ نے مزار قائد پر حاضری دی،، فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی، سکول کے بچوں نے ملی نغمے پیش کر کے سماں باندھ دیا-
ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر اورایڈمنسٹریٹر کراچی سجاد عباسی نے بھی مزار پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی،مزار قائد پر تقریب دیکھنے کیلئے پرجوش شہری بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔
قائد اعظم ریزیڈنسی زیارت میں پرچم کشائی کی پروقار تقریب
قائد اعظم ریزیڈنسی زیارت میں پرچم کشائی کی پروقار تقریب میں ایف سی کے دستے نے قومی پرچم کو سلامی پیش کی، وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے قومی پرچم لہرایا جس کے بعد قومی ترانہ بھی پیش کیا گیا۔
وزیراعلی بلوچستان نواز ثناء اللہ زہری اور آئی جی ایف سی میجر جنرل شیر افگن سمیت اراکین صوبائی اسمبلی نے شرکت کی، وزیراعلیٰ بلوچستان نے تقریب میں موجود بچوں سے بھی مصافحہ کیا، ایف سی کےدستےنے وزیراعلیٰ بلوچستان کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی ایف سی میجر جنرل شیرافگن کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں کےساتھ ملکرایف سی نے بلوچستان میں امن قائم کیا، بلوچستان میں آج کوئی نوگوایریانہیں، دہشتگرد دوبارہ دہشت گردی کی فضا قائم نہیں کرسکتے، ان کا کہنا تھا کہ ایف سی اورعوام کی مشترکہ کوششوں سے امن قائم ہوا، امن کیلیے تمام سیکیورٹی اہلکاروں نےقربانیاں دی ہیں، امن کاکریڈٹ سیکیورٹی فورسزکےساتھ ساتھ عوام کو بھی جاتاہے، شہداء کی قربانیوں کو نہیں بھول سکتے۔
پوری قوم آج بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی سالگرہ منا رہی ہے
بابائے قوم حضرت قائداعظم محمد علی جناح عالمی سطح کی قد آور سیاسی شخصیت تھے جن کے اپنے ہی نہیں بلکہ سیاسی مخالفین بھی بحثیت سیاسی لیڈر مداح تھے کیونکہ ان کے قول وفعل میں کوئی تضاد نہ تھا پاکستان بنانے کی جدوجہد میں انہوں نے کبھی سچ کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا وہ اپنے جلسوں میں بھی قوم کوتلقین کرتے تھے کہ وہ سچ بولیں اوریہی وجہ تھی کہ ایک علیحدہ مملکت کا خواب قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں شرمندہ تعبیرہوا،نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیرمین ڈاکٹررفیق احمد کہتے ہیں کہ قائداعظم عظیم لیڈرتھے ان کا خلا پرنہیں ہوسکتا-
قائداعظم محمد علی جناح پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا چاہتے تھے: ارکان پارلیمنٹ
امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ قائد اعظم ملک کو صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے خواہاں تھے۔
سراج الحق
میر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ قائد اعظم محمد علی جناح پاکستان کو ایسی فلاحی ریاست بنانا چاہتے تھے جس میں تمام مذاہب کے لوگوں کو اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کی آزادی حاصل ہو
مشاہد اللہ: مسلم لیگ ن کے مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ قائداعظم محمد علی جناح ایک جمہور ی ریاست کا قیام چاہتے تھے لیکن افسوس قائد کے پاکستان میں چارمارشل لا لگائے گئے اور جمہوریت بار بار ڈی ریل ہوئی-
وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہاانہیں معلوم نہیں کہ قائد کیسا پاکستان چاہتے تھے لیکن وہ ایسا پاکستان کبھی نہیں چاہتے تھے جو ہم نے بنادیا-
جے یو آئی کے سینیٹر طلحہ محمود اور پی ٹی آئی کی ساجدہ بی بی کا کہنا تھا کہ افسوس پاکستان کو وہ پاکستان نہیں بناسکے جو قائد اعظم کا خواب تھا-
پیپلزپارٹی کے سلیم مانڈوی والا اورایم کیو ایم کے سینیٹر میاں عتیق کا کہنا تھا کہ جناح ایسے پاکستان کے خواہاں تھے جہاں سب کو بنیادی حقوق حاصل ہوں -
ارکان پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ آج بھی جمہوری اصولوں پر کاربند ہوجائیں اور تمام ادارے ایک دوسرے کا احترام کریں تو ملک کوصحیح معنوں میں قائد کا پاکستان بنانے میں کامیاب ہوجائینگے
نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے زیرایتمام ایوان کارکنان میں قائداعظم کے یوم ولادت کی پروقار تقریب کا انعقاد
ایوان کارکنان میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے 139ویں یوم ولادت کے موقع پر کیک کاٹا گیا،اور بابائے قوم کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے تقریب منعقدکی گئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ قائداعظم پاکستان کو ایک جدید اسلامی، جمہوری اور فلاحی ریاست بنانا چاہتے تھے-