عقیدہ ختم نبوت کے لئے جدوجہد جاری رہے گی، اقوام متحدہ میانمار، حلب میں قتل عام روکے: علماء

چنیوٹ (نامہ نگار) مرکز ختم نبوت جامعہ عثمانیہ ختم نبوت چناب نگرکے زیراہتمام جامع مسجد شہداء ختم نبوت میں سالانہ ’’ آفتاب نبوت کا نفرنس ‘‘ اسلام کی سربلندی، عقیدۂ ختم نبوت کے لئے پُرعزم جدوجہد اور پاکستان کی سلامتی کے لئے دعائوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی، حسب سابق کا نفرنس کی پہلی نشست کا آغاز قاری محمدریاض فاروقی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ قاری احسن رضوان عثمانی نے ہدیہ نعت رسول مقبول پیش کیا۔ مختلف نشستوں سے علماء کرام نے خطابات کئے، جن میں مولانا قاری خلیل احمد سراج سابق مدرس مسجد نبوی مولانا قاری شبیر احمد عثمانی، مولانا ملک خلیل احمد اشرفی، مولانا فیض اللہ خان، مولانا قاری خالد محمود تارڑ، قاری محمد سلمان عثمانی، معراج قریشی، قاری احسن رضوان عثمانی، محمد حنیف مغل اور متعدد دیگر شامل ہیں۔ مولانا قاری خلیل احمد سراج نے خطاب کرتے ہوئے کہا میانمار اور شام کے شہر حلب میں ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام اور ان پر ہو نے والے مظالم پر اقوام متحدہ اور مسلم ممالک کی خاموشی افسوسناک ہے‘ مسلمانوں پر ہو نے والے مظالم کی جتنی مذمت کی جائے اتنی کم ہے۔ عالمی برادری مسلمانوں کا قتل عام روکنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کے اس دوہرے معیار پر تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا مظلوم مسلمانوں کے خلاف جانبدارانہ طرز عمل ترک کریں اور وہاں کے مسلمانوں کو قتل عام سے بچا کر تحفظ فراہم کریں۔ انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے مرکزی نائب امیر مولانا قاری شبیر احمد عثمانی نے کہا چناب نگر کے نیشنلائزڈ تعلیمی اداروں کی قادیانیوں کو واپسی سے سینکڑوں اساتذہ کرام اور ہزاروں طلبہ کا دینی و دنیاوی مستقبل تاریک نظر آتا ہے۔ حکومت پنجاب اپنا فیصلہ واپس لے۔ انہوں نے کہا قائداعظم یونیورسٹی سے ملحقہ فزکس کے ادارہ کو عبدالسلام کے نام پر منسوب کرنا صریحاً اسلام کے منافی و آئین سے غداری ہے۔ انہوں نے کہا اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کو ہر حال میں شکست سے دوچار کرنے کے لئے قومی سطح پر اتحاد ویگانگت کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے‘ دہشت گردی، شرپسندی کا نیٹ ورک کو توڑنے کے لئے چناب نگر میں کراچی کی طرز پر آپریشن کیا جائے۔ پاکستان کی حفاظت ہمارے ایمان اور جان کا حصہ ہے ،ہم شہداء ختم نبوت کے مقدس خون کے وارث ہیں اور پوری دنیا میں عقیدہؐ ختم نبوت کا شعور اُجاگر کرنے کا تہیہ کررکھا ہے۔ ممتاز عالم دین مو لانا ملک خلیل احمد اشرفی نے کہا ہم مغربی سیاست کو مسترد کرتے ہیں اور دینی سیاست کے علمبردارہیں اور شہداء ختم نبوت کے وارث ہونے کا اعزاز رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا سنت نبویؐ سے وابستہ رہنے ہی میں دنیا وآخرت کی یقینی کامیابی ہے۔ مولانا فیض اللہ خان نے کہا پاکستان کی بنیاد اسلام پر رکھی گئی اس میں سیکولر ازم کی کوئی گنجائش نہیں۔ آخرکار اسلام غالب آکررہے گا، داعش و دیگر لادین قوتیں پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دے رہی ہیں۔ ہم پاکستان کی سالمیت کیلئے حکومت اور عسکری قیادت کے ساتھ ہیں، پاکستان علماء کونسل کے ضلعی صدرقاری محمد سلمان عثمانی نے کہا قادیانیوں کا فراڈ بے نقاب کرتے رہیں گے۔ اسلام ابدی دین ہے اور سلامتی صرف دین اسلام میں ہے۔ مولانا قاری خالد محمود تارڑ نے کہا ختم نبوت کا دفاع ہمارا ایمان ہے۔معراج قریشی نے کہا حضورؐ ا س دنیا میں رحمت بن کر آئے۔ محمد حنیف مغل نے کہا آپ ؐ کی زندگی کا ہر ایک پہلو ہمارے لئے باعث فخر ہے۔ مولانا قاری احسن رضوان عثمانی، قاری محمد ریاض فاروقی، قاری عبدالرحمان و دیگر نے کہا آپ ؐ دو نوں جہانوں کے لئے رحمتہ اللعالمینؐ بن کر آئے آپ ؐکی آمد سے پورے معاشرے کو تقویت ملی۔ ہم دشمن کو ناکوں چنے چبا دیں گے‘ آپریشن ضرب کے ذریعے دہشت گردوں کا خاتمہ اہم سنگ میل ہے۔ ہم پاکستان میں امن و امان کے قیام کیلئے حکومت اور فوج کے ساتھ ہیں۔

ای پیپر دی نیشن