انصاف نہ ملا تو پھر سڑکوں پر نکلیں گے، نواز شریف کرپشن ٹیم کے کپتان ,فضل الرحمان نائب، شہباز شریف اوپننگ بیٹسمین ہیں: عمران

Dec 25, 2016 | 20:51

ویب ڈیسک

 چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے جب تک زندہ ہوں کرپٹ مافیا کیخلاف لڑتا رہوں گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگر عدالتوں سے انصاف نہ ملا تو پھر سڑکوں پر نکلوں گا۔ انہوں نے کہا کہ صرف دو ادارے، پاک فوج اور سپریم کورٹ نواز شریف کی کرپشن اور اثر سے بچے ہوئے ہیں۔ صوابی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شریف برادران سڑکیں پیسوں کیلئے بناتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسفند یار اور فضل الرحمان دونوں وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری طویل عرصے بعد لوٹے ہیں، ابھی انہیں نیٹ پریکٹس کرنے دیں۔ عمران خان نے کہا سی پیک ہمارے بچوں کا مستقبل روشن کرے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا چاروں صوبوں کو برابر حقوق ملنے چاہئیں۔ عمران خان نے کہا مولانا فضل الرحمان کو اپنے نام کیساتھ لگا مولانا ہٹا دینا چاہئے۔ عمران خان نے کرپشن ٹیم کا اوپننگ بیٹسمین شہباز شریف کو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف بھی نیب میں کیسز ہیں۔ انہوں نے کہا کرپشن کیخلاف جہاد میں جیتے بغیر غربت کم نہیں ہو سکتی۔ پانامہ کیس میں اسمبلی اور سپریم کورٹ میں مختلف بیان دیئے گئے۔ سی پیک پر چین سے نہیں وفاقی حکومت سے مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا چھوٹے صوبے اپنا حق مانگیں۔ انہوں نے کہا ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اقلیتوں کو برابری کے حقوق دیں چین ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بھارت نے جب پاکستان کو دہشت گرد ملک کہنے کی کوشش کی توچین پاکستان کے ساتھ رہا چین ہمیشہ پاکستان کا دوست رہا ہے۔ سی پیک سے سارا پاکستان مستفید ہو گا۔ دوست وہی ہوتا ہے جو مشکل میں آپ کے ساتھ کھڑا ہو۔ ہمارا چین کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہمارے مسائل وفاقی حکومت کے ساتھ ہیں۔ خیبر پی کے کو سی پیک کا حصہ نہیں دیا جا رہا نوازشریف اپنی زبان پر کھڑے نہیں ہوتے۔ صوبوں کو ان کاحق ملنا چاہئے۔ ناانصافی ہو تو ملک میں انتشار ہوتا ہے، تینوں چھوٹے صوبے کے وزراءاعلی کو بلائیں اور وفاقی حکومت سے ڈیمانڈ کریں۔ نواز شریف نے وعدہ کیا تھا سی پیک میں پہلے مغربی روٹ بنے گا۔ ملک میں اکثریت دو وقت کی روٹی نہیں کھا سکتی۔ ہم نے مشرقی پاکستان کے ساتھ ناانصافی کی تو وہ علیحدہ ہو گئے۔ چین نے سی پیک اس لئے بنایا ہے کہ اس کا مغربی علاقہ مشرقی علاقہ سے پیچھے رہ گیا ہے۔ میں اگر نواز شریف کی جگہ ہوتا تو اپنی غریب علاقوں کے لئے سوچتا۔ میرے لئے سنہری موقع تھا کہ اپنے غریب علاقوں میں خوشحالی لے کر آتا۔ اگر ہم اپنے صوبوں کو انصاف دیتے تو مشرقی پاکستان الگ نہ ہوتا۔ بلوچستان میں اربوں روپے سکیورٹی پر خرچ ہو رہے ہیں کیونکہ وہاں انصاف نہیں کیا گیا۔ ایسے علاقے جو پیچھے رہ گئے ہیں سی پیک سے انہیں اوپر لانے کا سنہری موقع ہے۔ سی پیک سے بلوچستان میں خوشحالی آئے گی۔ سی پیک سے انڈسٹریز بنیں گی اور روزگار ملے گا۔ بلوچستان میں غربت کم ہوتی تو پورے پاکستان کو فائدہ ہوتا۔ جب چین نے غریبوں کو اٹھایا تو پوری قوم اٹھا دی۔ آج چین دنیا کی بڑی طاقت ہے۔ قائداعظم کا پاکستان بنانے کے لئے ہمیں غریب افراد کو اٹھانا ہو گا۔ پنتالیس فیصد پاکستان کے بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں۔ ملک کی اکثریت دو وقت کی روٹی نہیں کھا سکتی جس قطری شہزادے کو ہم نے تلور کے شکار کرنے سے منع کیا اس کا خط آ جاتا ہے۔ سوئٹزرلینڈ میں چار قومیں رہتی ہیں کبھی کسی نے علیحدہ ملک کا مطالبہ نہیں کیا۔ ہم تباہی کی طرف جا رہے ہیں۔ قرضوں کی دلدل میں پھنس رہے ہیں۔ شرم کی بات ہے کہ ملک میں طاقتور کو سزا نہیں دی جاتی۔ اللہ نے اس ملک کو سب کچھ دیا ہے۔ ملک آگے نہیں بڑھے گا۔ کرپشن کی ٹیم بنانے کے کپتان نواز شریف ہیں۔ مولانا فضل الرحمان ٹیم کے وائس کپتان ہیں۔ آصف زرداری 18 ماہ بعد وطن واپس آئے تو انہیں ٹیم میں شامل کر لیا گیا۔ ہم انصاف کے لئے سارے اداروں کے پاس گئے۔ جس ادارے کے پاس گئے وہ طاقتور کا حساب لینے کے بجائے اس کا حکم لیتا ہے۔ چودھری نثار، نوازشریف کا آپ کی بات ماننا، مینار پاکستان سے چھلانگ مارنے جیسا ہے جب تک زندہ ہوں کرپٹ حکمرانوں کا مقابلہ کروں گا۔ نیب آزاد ہو جائے اور اصغر خان جیسا آدمی اس کا سربراہ بن جائے تو نواز شریف اکیلا نہیں پورے مافیا کی باری آئے گی جو عوام کا پیسہ خرچ ہونا چاہئے وہ ملک سے باہر جا رہا ہے۔

مزیدخبریں