لاہور + ڈی جی خان+ خانیوال + مظفر گڑھ (خصوصی نامہ نگار + بیورو رپورٹ + نامہ نگاران) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے سابق وزیراعظم کو اپنی حکومت کے خلاف تحریک چلانی چاہیے کہ وہ عوام کو پینے کا صاف پانی بھی نہ دے سکے ۔ 35 سال ملک پر حکومت کرنے کے بعد ایک شخص کہتا ہے میں عدل کے لیے تحریک چلائوں گا۔ نوازشریف صاحب آپ کو کرپشن کے خلاف لڑنا چاہیے تھا جس کی وجہ سے آج ملک میں غربت اور جہالت کے اندھیرے ہیں مگر آپ تو خود اس بیماری میں مبتلا ہو گئے ہیں ۔ اب آپ خود اللہ کی پکڑ میں آئے ہیں تو آپ کو عدل و انصاف کے لیے تحریک چلانے کا خیال آیا مگر عوام ستر سال سے انصاف کو ترس رہے ہیں اور آپ لوگوں کے پیدا کردہ مسائل کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں۔ جس دن نوازشریف نے ممتاز قادری کو شہید کیا تھا میں نے اسی دن تہیہ کر لیا تھا اب اس شخص کو اقتدار سے نکالنا ہوگا۔ ملک کی نظریاتی شناخت کے تحفظ کے لیے عالمی استعماری قوتوں کے اشاروں پر لبرل ازم اور سیکولر ازم کے نعرے لگانے والوں کو اسلام کے نام پر بننے والے پاکستان کے اقتدار پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔ وقت آگیاہے لینڈ ، ڈرگ اور شوگر مافیا کے سرپرستوں کو گریبانوں سے پکڑ کر اقتدار سے بے دخل اور اڈیالہ جیل میں بند کر دیا جائے ۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نے جنوبی پنجاب کے عوام کو بار بار دھوکہ دیا۔ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کے دعوے داروں نے پنجاب کا سارا بجٹ لاہور پر خرچ کردیا۔ جماعت اسلامی کو اقتدار ملا تو نظام مصطفیؐ کا نفاذ کر کے تمام مسائل کا خاتمہ کردیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے کمپنی باغ ڈیرہ غازیخان میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا موجودہ حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کو شدیدخطرات لاحق ہو گئے ہیں ۔ غیر ملکی آقائوں کے اشارے پر چلنے والوں نے پہلے پاکستان کو دو لخت کیا اور اب پھر یہاں سیکولرازم اور لبرل ازم کی باتیں ہورہی ہیں۔ جنوبی پنجاب کے عوام کا الگ صوبے کا مطالبہ غیر آئینی نہیں۔ ہم اس مطالبے کی پرزو ر حمایت کرتے ہیں جماعت اسلامی کو حکومت ملی تو ہم پہلا کام جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کا کریں گے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا سپریم کورٹ پانامہ کیس کے باقی 436 چوروں و لٹیروں کا بھی احتساب کر کے انھیں ہتھکڑیاں لگائے اور عدالتوں سے انصاف نہ ملا تو اب چوکوں اورچوراہوں پر عدالتیں لگیں گی۔ میری لڑائی ظالموں ، جاگیرداروں ، سرمایہ داروں اور حکمرانوں سے ہے۔ انہوں نے کہا موجودہ حکمرانوں نے ملک کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کو تبدیل کرنے کی کوشش کی، سابق وزیر اعظم نواز شریف کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا تو میں ان کو کہتا ہوں آپ کو اللہ کی پکڑ میں آئے ہیں۔ آپ کو اسلامی نظریہ کے خلاف عملی اقدامات کرنے، ملک میں سیکولرازم کا نعرہ لگانے اور توہین رسالت کے قانون کو تبدیل کرنے والوں کو چھپانے پر نکالا گیا ہے، انہوں نے کہا سپریم کورٹ شعرو شاعری نہ کرے بلکہ پانامہ پیپر میں شامل تمام افراد کو قرار واقعی سزا دے۔ قبل ازیں جماعت اسلامی خانیوال کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران امیر جماعت اسلامی نے کہا انشاء اللہ 2018ء میں الیکشن اپنے وقت پر ضرور ہو نگے۔ مظفرگڑھ میںسراج الحق نے جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ کے علیل رکن اور سابق ضلعی امیر مولانا افضل بدر کی عیادت کی۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا نوازشریف اور ان کے ٹولے نے عوام سے کیے اپنے وعدے پورے نہیں کئے، ملک میں غربت اور بیروزگاری نوازشریف اور انکے ٹولے کی وجہ سے ہی ہے مجلس عمل کی بحالی کے سوال پر سراج الحق نے کہا متحدہ مجلس عمل بحال ہو چکی جو جماعتیں مجلس عمل کا حصہ نہیں ان سے رابطے کے لئے جرگہ تشکیل دیدیا گیا ہے۔
نواز شریف اللہ کی پکڑ میں آئے، انصاف کیلئے چوراہوں میں عدالتیں لگیں گی: سراج الحق
Dec 25, 2017