ایف سی آر ختم کر کے پاکستان کو قوانین نافذ کئے جائینگے، فاٹا کو جلد قومی دھارے میں شامل کرینگے: شاہد خاقان

جمرود: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فاٹا کو جلد قومی دھارے میں شامل کر لیا جائے گا ۔ ایف سی آر قانون ختم کر کے فاٹا میں پاکستان کے قوانین نافذ کئے جائیں گے ۔ فاٹا کے نوجوانوں کو وہی سہولیات دی جائیں گی جو باقی ملک کے نوجوانوں کو حاصل ہیں۔تفصیلات کے مطابق  وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے جمرود میں تیسرے گورنر خیبرپی کے فاٹا یوتھ فیسٹیول کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی ‘ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال ‘ امیر مقام ‘ ماروی میمن ‘ شاہ جی گل آفریدی اور فاٹا کے ایم این ایز بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ فاٹا کے عوام بالخصوص نوجوانوں کا جذبہ اور جوش دیکھ کر مجھے پورا یقین ہے کہ فاٹا کے نوجوان پاکستان کے کسی حصے سے پیچھے نہیں ہیں ۔ فاٹا کے عوام نے ہر موقع پر پاکستان کے لئے قربانیاں دی ہیں جو قربانیاں فاٹا کے قبائل نے دی ہیں ۔ پاکستان کا کوئی اور حصہ اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ یہ بہت بڑی ناانصافی ہے کہ جنہوں نے پاکستان کے لئے سب سے بڑھ کر قربانیاں دیں ان کو سہولیات سے محروم رکھا جائے ۔ فاٹا کو اس کا حق دلایا جائے گا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ قائد اعظم خود فاٹا تشریف لائے تھے اور انہوں نے فاٹا کے عوام سے ترقی اور امن کا وعدہ کیا تھا ۔آج قائد اعظم کے ان وعدوں کی تکمیل کا وقت ہے ۔ 70 سال بعد نواز شریف نے فیصلہ کیا کہ فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے گا ۔ فاٹا سے ایف سی آر کا قانون ختم کر کے یہاں پاکستان کا قانون نافذ کیا جائے گا کیونکہ ایف سی آر کا قانون انگریز نے اپنے مفاد کے لئے بنایا تھا۔ فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے پیچھے کوئی سیاست نہیں بلکہ یہ قائداعظم کی خواہش کی تکمیل ہے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر فاٹا کے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کے نوجوان ملک کے دوسرے نوجوانوں سے کسی بھی شعبے میں کم نہیں ۔ فاٹا کے نوجوانوں کو وہی سہولیات فراہم کریں گے جو ملک کے باقی نوجوانوں کو حاصل ہیں۔ مسلم لیگ کی حکومت فاٹا کے عوام کو صحت ‘ تعلیم اور انفراسٹرکچر کی سہولیات فراہم کرے گی ۔ ہر ایجنسی میں یونیورسٹی بنائی جائے گی اور لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائے گی ۔وزیر اعظم نے کہاکہ پچھلے کئی سالوں سے فاٹا میں جس دہشتگردی کا سامنا تھا یہ امید نہیں تھی کہ اتنی جلدی اس دہشتگردی پر قابو پا لیا جائے گا مگر ہماری فوج ‘ ایف سی ‘ پولیس ‘ لیویز اور سول انتظامیہ نے قربانیاں اور شہادتیں دے کر فاٹا کا امن بحال کیا۔ ہمیں ان شہیدوں کو نہیں بھولنا چاہئے جن کی قربانیوں کی وجہ سے آج ہم یہاں امن سے بیٹھے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اسلام اور پاکستان امن بھائی چارے اور حب الوطنی کا ن ام ہیں آج کا پروگرام دیکھ کر یقین ہے کہ جن شہیدوں نے جانوں کی قربانی دی ان کا لہو ضرور رنگ لائے گا ۔ حکومت پاکستان کے فیصلے فاٹا کے امن اور ترقی کے لئے ہوں گے ۔اس موقع پر گورنر کے پی کے اقبال ظفر جھگڑا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبائلیوں نے پاک فوج کے شانہ بشانہ دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی پاکستان کے قبائل نے ملکی سلامتی کے لئے بے شمار قربانیاں دیں ۔ملک دشمن عناصر پاکستان کا شیرازہ بکھرنے کے لئے ہر وقت کوششوں میں لگے ہوئے ہیں لیکن قبائلیوں کے تعاون سے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا میں کھیل اور ثقافت پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے ۔
پشاور :وزیراعظم پاکستان شاہدخاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کیلئے صرف ڈگریاں بانٹنا کافی نہیں ، معیاری تعلیم کافروغ ناگزیر ہے،ترقیاتی منصوبوں کی افادیت اپنی جگہ، حقیقی ترقی تعلیمی ترقی سے جڑی ہے، حکومت تعلیمی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کر رہی ہے قائد اعظم کی علمی استعدادنے انکے مخالفین کو زیر کیا، انکے رہنما اصول مشعل راہ ہونے چاہئیں،اسلامیہ کالج جیسی تاریخی درسگاہ آکر خوشی ہوئی،25دسمبر تمام تر تفرقات، گروہ بندیوں اور نفرتوں سے بالاتر ہو کر اتفاق واتحاد اور پیار محبت سے مل جل کر رہنے کا پیغام دے رہا ہے۔ وہ  اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور میںیوم قائد کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے، وزیراعظم نے لائبریری کا افتتاح بھی کیا۔
وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں تیز تر ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے تعلیم کے شعبے کو اولیت دینے کی ضرورت ہے، انھوںنے کہا کہ یونیورسٹیوں اور کالجوں کے پروفیسرز اور لیکچررز صاحبان کی ذمہ داری ہے کہ وہ درس وتدریس کے سلسلے میں معیار کو اولیت و اہمیت دیں اور حکومتی وسائل کو معیاری تعلیم کے فروغ کیلئے استعمال میں لائیں،اساتذہ کی زیر نگرانی طلبہ کی حیثیت قومی امانت کی سی ہوتی ہے اور یہ امانت انھیں بہترین انداز میں قوم کو لوٹانی چاہیئے،انھوں نے کہا کہ طلبہ پر بھی لازم ہے کہ وہ دوران تعلیم اپنا وقت درست انداز میں خود کو علم اور نظم و ضبط کے زیور سے آراستہ کرنے اور دیگر صلاحیتوں میں نکھار لانے کیلئے استعمال کریں تاکہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ اپنی معاشرتی و قومی ذمہ داریوں کو احسن انداز میں نبھانے کے قابل ہوں، شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سڑکیں ،ڈیم ، بجلی ، گیس اور دیگر شعبوں کے ترقیاتی منصوبوں کی بھی اپنی اہمیت و افادیت ہے تاہم کسی بھی قوم کی حقیقی ترقی اسکی تعلیمی ترقی سے جڑی ہے، انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میںووٹ تعلیمی اداروں پرخرچ کی بنیاد پر نہیں ملتے بلکہ گلیاں، نالیاں اور سڑکیں تعمیر کرنے کی بنیاد پر دیئے جاتے ہیں اسی لئے حکومتیںسڑکوں وغیرہ کی تعمیر کیلئے سالانہ پانچ پانچ، چھ چھ سو ارب روپے تک کے بجٹ مختص کرتی ہیں جبکہ تعلیم کیلئے صرف 100ارب روپے کا بجٹ مختص ہوتا ہے، صحیح معنوں میں تعلیمی ترقی کیلئے یہ شرح الٹ ہو نی چاہیئے،انھوں نے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہی ہیں آئندہ بھی بدلتی رہیں گی لیکن پاکستان تعلیم پر توجہ دینے سے ہی بدلے گا، انھوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے قوم کیلئے جو راہنما اصول متعین کئے انھیں ہر شعبے میں عملی طور پر اپنا لیا جائے تومسائل سے چھٹکارہ حاصل ہو سکتا ہے تاہم ان اصولوں کو اپنانے کیلئے بھی تعلیم بنیادی شرط ہے، انھوں نے کہا کہ جہاں تک پاکستان کے قیام کیلئے قائد اعظم کی جدوجہد کا تعلق ہے انھوں نے فوج اور ہتھیاروںکی مدد سے کامیابی حاصل نہیںکی بلکہ انکا سب سے بڑا ہتھیار انکی علمی استعداد تھی ،انکی علمی قابلیت نے ہی قیام پاکستان کی مخالف قوتوں کو انکے سامنے زیر کیا اور وہ حصول مقصد میں کامیاب ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ اگرچہ تعلیم کا شعبہ صوبائی حکومتوں کے دائرہ اختیار میں آچکا ہے تاہم وفاقی حکومت اپنے طور پر تعلیمی ترقی کیلئے وسائل بروئے کار لا رہی ہے ، انھوں نے ہر ضلعے کی سطح پر یونیورسٹیوں کے قیام سے متعلق فیصلے سمیت تعلیمی ترقی کیلئے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کوسراہا اور شعبہ ہائیر ایجوکیش کی ترقی کیلئے خصوصی طور پر وفاقی وزیر احسن اقبال اور ان کے رفقاءکی کاوشوں کی تعریف کی، وزیراعظم نے کہا اسلامیہ کالج تاریخی اہمیت کی حامل درسگاہ ہے، اس ادارے سے قائد اعظم کو خصوصی لگاﺅ تھا اور تحریک پاکستان کے دوران اس درسگاہ کے طلبہ نے قائد کے حکم پر پاکستان کا پیغام عام کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا، شاہد خاقان عباسی نے اپنے خطاب کے دوران مسیحی بھائیوںکو کرسمس کی مبارکباد دی اور کہا آج کا دن تمام تر تفرقات ، گروہ بندیوں اور نفرتوں سے بالاتر ہو کر اتفاق و اتحاد اور پیار محبت سے مل جل کر رہنے کا پیغام دے رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن