رپورٹ حکومت، جے آئی ٹی، گٹھ جوڑ کا نتیجہ، مسترد کرتے ہیں: پیپلز پارٹی

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ آئی این پی) پیپلزپارٹی نے سپریم کورٹ میں اومنی گروپ کیس میں پیش جے آئی ٹی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت میں ثابت کریں گے جے آئی ٹی کا حقائق سے کوئی واسطہ نہیں، رپورٹ حکومت اور جے آئی ٹی کے درمیان گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے، ایک جے آئی ٹی ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف بھی بنی تھی اور اب آصف علی زرداری کے خلاف بنائی گئی ہے، پہلی مرتبہ سلائیڈز کے ذریعے سپریم کورٹ کو بریفنگ دی گئی، ہمیں ابھی تک رپورٹ کی مصدقہ کاپی نہیں ملی، جب تک الزامات ثابت نہیں ہوتے تب تک آصف علی زرداری اور فریال تالپور بے گناہ ہیں، کل 26دسمبر کو پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ میں بڑے فیصلے کئے جائیں گے، نئے پاکستان اور مدینہ کی ریاست میں زنجیروں میں ہی لاشیں پڑی ملتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر بخاری، فرحت اللہ بابر، سینیٹر شیری رحمن اور سینیٹر سسی پلیجو نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔ جبکہ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق وفاقی وزیر اطلاعات قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ ہمارے لئے نئی نہیں تھی۔ اس رپورٹ کے بہت سے قصے ہم حکومتی وزراء سے پہلے ہی سن چکے ہیں۔ کوئی غلطی ہمارے ذمہ نہیں۔ ہم ثابت کریں گے ہم ایسی کہانیاں پہلے بھی سن چکے ہیں۔ ہم جے آئی ٹی کو اپنا جواب دے چکے ہیں۔ ہم بتائیں گے جے آئی ٹی کی رپورٹس پہلے کہاں کہاں پیش کی گئی ہیں۔ چیف جسٹس اس پر بھی نوٹس لیں گے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود یہ رپورٹس پہلے کیسے لیک ہو جاتی ہیں۔ میڈیا پر یہ تاثر دیا جا رہا ہے جیسے سب کچھ آج فیصلہ ہو گیا، جیسے ہم گنہگار ہو گئے ہیں، عدالت میں حامد خان نے بڑے ادب سے کہا اس معاملے کو ٹرائل کورٹ میں بھیجا جائے، کوئی غلطی ہمارے ذمہ نہیں ہے، سردار لطیف کھوسہ نے کہا عدالت میں کھانے اور لانڈری کے بل پیش کئے جا رہے ہیں، کروڑوں کا الزام ہے بل ہزاروں کے پیش کئے جا رہے ہیں۔ عدالت کے فیصلہ کا جے آئی ٹی نے تمسخر اڑایا ہے۔ اس کا بھی نوٹس لیا جانا چاہیے، آصف زرداری بے گناہ ثابت اور سرخرو ہہوں گے۔فاروق ایچ نائیک نے کہا وہ جے آئی ٹی کی رپورٹ پڑھ کر ہی اظہار خیال کر سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن