اسلام آباد +لاہور(وقائع نگار خصوصی+اپنے نامہ نگار سے) وفاقی کابینہ نے متفقہ طور پر مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 2018ء کی پالیسی کے تحت 89ادویات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دے دی ہے۔ وفاقی کابینہ نے کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ سے متاثرہ 13982گھرانوں کی مدد و بحالی کے پیکج کی منظوری دے دی ہے۔ اس بات کا فیصلہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا جو منگل کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں عرفان بخاری کو چیئرمین ایگزام بینک پاکستان، فرخ اقبال کو صدر سی ای او ویمن بینک، ریٹائرڈ ایڈمرل ذکاء الرحمان کو جی ایم کے پی ٹی چیئرمین ہیومن رائٹس کمیٹی کی تعیناتی، پاکستان سپورٹس بورڈ کی تشکیل نو اور بورڈ کے گیارہ ارکان کی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے ہمراہ پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ وفاقی کا بینہ کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے یا نہ نکالنے سے متعلق کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی سفارشات پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے مریم نواز ای سی ایل معاملے پر رائے لی، کابینہ نے متفقہ طور پر مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا فیصلہ کیا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کابینہ نے 12دسمبر کے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی ہے جبکہ عرفان بخاری کو چیئرمین ایگزام بینک پاکستان، فرخ اقبال کو صدر سی ای او ویمن بینک، ریٹائرڈ ایڈمرل ذکاء الرحمان کو جی ایم کے پی ٹی تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے، کابینہ نے چیئرمین ہیومن رائٹس کمیٹی کے کو تعیناتی، پاکستان سپورٹس بورڈ کی تشکیل نو اور بورڈ گیارہ ممبران کی تعیناتی، ایل او سی پر بھارتی فائرنگ سے متاثرہ افراد کی مدد و بحالی کے پیکج بھی منظور کیا جس میں ایل او سی پر بسنے والے 13982گھرانوں کیلئے امداد دی جائے گی، مجوزہ پیکج کے تحت 67کروڑ روپے کی امداد متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کی جائے گی کی معاون خصوصی نے کہا کہ کابینہ نے ای سی ایل میں نام ڈالنے اور نکالنے کی تجاویز کی منظوری بھی دی ہے اور اجلاس میں وفاقی دارالحکومت میں صفائی کی ناقص صورتحال پر اظہار نا پسندیدگی کیا گیا، چیئرمین سی ڈی اے کو اسلام آباد میں صفائی کی صورتحال فوری بہتر کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ اجلاس میں ٹیکس قوانین میں اصلاحات کی منظوری دی گئی۔ کابینہ اجلاس میں ای سی ایل میں نام نکالنے اور ڈالنے سے متعلق مختلف کیسز پیش کئے گئے اور کابینہ نے نامور شخصیات کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا متفقہ فیصلہ کیا ہے،کابینہ نے چار نام ای سی ایل میں ڈالنے اور 8نام نکالنے کی منظوری دی ہے، کابینہ نے نام نہ نکالنے کے حوالے سے ذیلی کمیٹی کے فیصلے کی توثیق بھی کی ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اسلام آباد میں سینٹری ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی کی ذمہ داری میئر کی ہے لیکن میئر اسلام آباد لندن یاترا پر ہیں، مجبوراً سی ڈی اے کو تنخواہیں ادا کرنا پڑی ہیں اور ماضی میں ٹھیکیداروں کو اسلام آباد پر مسلط کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت سے متعلق قانون سازی پر مشاورت جاری ہے لیکن کابینہ اجلاس میں اس سے متعلق کوئی بھی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ معاون خصوصی نے رانا ثناء اللہ کے حوالے سے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں ٹرائل کورٹ میں اے این ایف نے ثبوت اس وقت دینے ہیں تب ہی ٹرائل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ نے اپنا ٹرائل رکوانے کیلئے مختلف حیلے بہانے کئے لیکن پرچی اور خواہشات سے حکومت نہیں چلتی، رانا ثناء اللہ سے متعلق حقائق جلد سامنے لائیں گے، ملک میں عدالتیں آزاد ہیں اور ان کے فیصلے بھی آزاد ہیں اسے ہم دیکھ بھی رہے ہیں اور سن بھی رہے ہیں۔ پریس بریفنگ میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں ادویات کی قیمتوں میں ردوبدل کاجائزہ لیاگیا اور کابینہ نے2018کی پالیسی کے تحت89ادویات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دی کیونکہ2018کے پالیسی کے تحت ضروری ادویات میں شامل دوا کی قیمت سالانہ10فیصد کم کرانا ہوتی ہیں جبکہ ادویات کی قیمتوں میں 15فیصد کمی کا اطلاق فوری طور پر ہو گا۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کابینہ نے دو ماہ کے اندر ادویات کی قیمتوں کا تعین کرنے والی پالیسی پر نظرثانی کا کہا ہے اور پاکستان میں ادویہ ساز شعبے کے جلد نیشنل میڈیسن پالیسی لائی جا رہی ہے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم وفاق کی تمام اکائیوں کو ساتھ لے کر چلنے اور ملکی ترقی کے ثمرات پاکستان کے کونے کونے میں پہنچانے کا عزم رکھتے ہیں۔ ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہا عمران خان پاکستان کے وزیراعظم ہیں، وہ تمام صوبوں کے عوام کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔ مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں دہائیوں سے تاخیر کا شکار معاملات پر مفاہمت کے ساتھ سیر حاصل گفتگو اور اتفاق رائے پیدا کرنے کی جانب اہم پیشرفت ہوئی۔ فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا وزیراعظم نے گیس رائلٹی خصوصاً صوبوں میں پانی کی منصفانہ تقسیم کی ہدایات دیں، یکساں تعلیم و تحقیقی معیار کے مقصد کے حصول کیلئے تفصیلات کو باہمی مشاورت سے طے کرنے پر اتفاق نہایت خوش آئند ہے۔ مریم نواز کے پاسپورٹ واپسی کیس کی سماعت لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی۔ نیب نے مریم نواز کے پاسپورٹ کی واپسی کیلئے درخواست کی مخالفت کر دی اور نشاندہی کی کہ مریم نواز کی سزا کیخلاف اپیل پر آئندہ ماہ سماعت ہو رہی ہے جس میں مریم نواز کا عدالت میں موجود ہونا ضروری ہے۔ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مریم نواز کی درخواست پر سماعت کی۔ نیب نے اپنے جواب میں نشاندہی کی کہ مریم نواز سزا یافتہ ہیں اس لئے ان کا پاسپورٹ واپس نہیں کیا جا سکتا۔ نواز شریف کی بیرون ملک دیکھ بھال کیلئے مریم نواز کے بھائی اور دیگر رشتہ دار ہیں۔ مریم نواز کے خاندان کے ارکان اپنے خلاف ریفرنس میں مفرور ہیں۔ ہائیکورٹ نے درخواست پر کارروائی کل 26 دسمبر تک ملتوی کر دی اور اسی روز مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر بھی سماعت ہوگی۔