جاپانی وزیر اعظم شنزو ابے اور جنوبی کوریائی صدر من جے ان نے 15 مہینے بعد علیحدہ ملاقات کی ہے۔جاپانی ذرائع ابلاغ کے مطابق جاپانی وزیر اعظم اورجنوبی کوریائی صدر ہونے والی ملاقات میں تجارت اور جنگی دور کی مشقت کے مسائل کی وجہ سے پیدا ہونے والی کشیدگی کے دوران ہوئی ہے۔ وزیر اعظم ابے نے کہا کہ ”وہ جاپان اور جنوبی کوریا کے تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں جو انتہائی اہمیت کی حامل ہے، اور اسی لئے آج کھل کر تبادلہ خیال کرنے کی امید کر رہے ہیں“۔اس موقع پر صدر من نے کہاکہ ”اس ملاقات پر دونوں ممالک کے اندر اور باہر سے بھی توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ لوگ ہم سے کیا توقعات رکھتے ہیں“۔ اس موقع پر وزیراعظم ابے نے کہا کہ جنوبی کوریا کو جنگی دور کی مشقت کے معاملے کو اپنی ذمہ داری پر سلجھانے کے لئے کوئی حل پیش کرنا چاہیئے اور جنوبی کوریا پر زور دیا کہ وہ ایک ایسی تحریک پیدا کرے جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں خوشگوار تبدیلی آئے۔