لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم ملک کو تجربہ گاہ کے طور پر استعمال نہ کریں۔ انہوں نے حکومت سنبھالتے وقت دعوی کیا تھا کہ مکمل تیار ہیں اور آدھا وقت گزارنے کے بعد کہہ رہے ہیں کہ سیکھنے کو وقت نہیں ملا۔ پی ٹی آئی کی ٹیم نے سیکھنے سکھانے کے عمل میں ہر شعبہ تباہ کر دیا ہے۔ عوام صبح شام اس وقت کو کوس رہے ہیں جب تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوئی تھی۔ آج گوجرانوالہ جلسہ میں اگلا لائحہ عمل بیان کریں گے۔ عوام ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے جلسہ میں بھرپور شرکت یقینی بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے وزیراعظم کے اس انکشاف پر کہ ڈھائی سالوں میں انہیں سیکھنے کا موقع ملا‘ حیرانی اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت خدارا ملک کو اپنی تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کرنا بند کرے۔ وزیراعظم کا بیان بائیس کروڑ عوام کی زندگیوں سے مذاق ہے جن کے لیے اس حکومت نے سانس لینا بھی محال کر دیا۔ انہوں نے وزیراعظم کو یاد دلایا کہ 2018ء میں حکومت سنھالتے وقت انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی پارٹی کو کے پی میں حکومت چلانے سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا اور اب وہ وفاق کو چلانے کے لیے مکمل تیار ہیں۔ آٹا چینی سبزی دال عوام کی پہنچ سے باہر اور بجلی گیس کے ماہانہ بل دیکھ کر ہوش اڑ جاتے ہیں۔ آج جمعہ کو گوجرانوالہ میں جلسے کے دوران جماعت اسلامی کی مہنگائی بے روزگاری اور غربت کے خلاف جاری تحریک کے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ سراج الحق نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کی نجکاری کے لیے جاری کردہ میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹس آرڈیننس، 2020ء کی نامنظوری کا سینٹ میں مطالبہ کر دیا ہے۔ اس سلسلہ میں انہوں نے باقاعدہ نامنظوری کی قرارداد کا نوٹس سینٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیا ہے۔آرڈینس کی نامنظوری کے لیے قرارداد کا نوٹس سینٹ کے قواعدوضوابط مجریہ 2012ء کے قاعدہ 145(2)کے تحت جمع کرایا گیا ہے۔ صدر نے نومبر 2020کے وسط میں میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹس آرڈیننس، 2020جاری کیا تھا۔
وزیراعظم ملک کو تجربہ گاہ کے طور پر استعمال نہ کریں: سراج الحق
Dec 25, 2020