واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی) امریکی صدر ٹرمپ بادشاہ سلامت بن گئے اور معافیوں کے فرمان جاری کر دیئے۔ عراق میں قتل عام میں ملوث بلیک واٹر کے چار ارکان کو رہا کر دیا گیا۔ صدر ٹرمپ نے بیٹی ایوانکا کے سسر سمیت 26 افراد کو عام معافی دیدی۔ پال مینا فورٹ اور راجر سٹون کو بھی معافی دیدی گئی۔ نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے ٹرمپ سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ بلیک واٹر کے ارکان کی رہائی پر عراق نے بھی احتجاج کیا۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے ٹرمپ کی جانب سے 2007 میں عراق کے دارالحکومت بغداد میں اندھا دھند فائرنگ کر کے 14شہریوں کو قتل کرنے پر سزایافتہ بلیک واٹر کے 4 اہلکاروں کو صدارتی معافی دینے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انسانی حقوق کے ہائی کمشنر دفتر کی ترجمان مارٹا ہورٹاڈو نے جاری ایک بیان میں کہا کہ بلیک واٹر کے اہلکاروں کی معافی نہ صرف استثنا میں معاون ثابت ہو گی بلکہ اس عمل سے مستقبل میں ایسے جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کی حوصلہ افزائی بھی ہو گی ۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور ایسے جرائم کی بیخ کنی کرنے کے اپنے فرائض کو پورا کرنے کے لیے استثنا کو روکنے کے عزائم کی تجدید کرے۔