اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت میں زیر سماعت انصاف کی فراہمی میں تاخیر کے کیسز میں وزیر اعظم کے مشیر شہزاد اکبر کو ڈسٹرکٹ کورٹس اور فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کے مسائل سے وزیر اعظم پاکستان کو آگاہ کرنے اور خود دورہ کرکے رپورٹ دینے کی ہدایت کردی۔ مشیر داخلہ شہزاد اکبر عدالت پیش ہوئے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ ضلع کچہری میں عام آدمی جاتا ہے لیکن وہ کبھی ترجیح رہی ہی نہیں ہے۔ جو ججز ضلع کچہری میں کام کرتے ہیں ان کی حالت بہت افسوس ناک ہے۔ مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے کہا کہ اسلام آباد کچہری کے مسائل سے متعلق وزیراعظم کو بھی بریف کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ احتساب کے مشیر بھی ہیں۔ آپ احتساب عدالتوں کی حالت بھی جا کر دیکھیں۔ احتساب عدالتوں کے ججز کے پاس ڈکٹیشن دینے کے لیے سٹاف نہیں ہے۔ احتساب عدالتوں پر کام کا دباؤ ہے مگر سٹاف کی کمی کا سامنا ہے۔ سپریم کورٹ روزانہ کی بنیاد پر کیسز کی سماعت کا کہہ چکی ہے۔ ججز دن رات کام کرنے کو تیار ہیں اگر ایگزیکٹو ان کے ساتھ کوآپریٹ کرے۔ ججز کے سٹینو وزارت قانون کے ماتحت آتے ہیں۔ ایک رات میں ایسا نہیں ہوا، چالیس سال سے کسی نے ماتحت عدالتوں پر توجہ نہیں دی۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ آپ نے درست فیصلہ دیا کہ مشیر کے پاس ایگزیکٹو اتھارٹی نہیں، صرف مشورہ ہی دے سکتے ہیں، یہ میری اپنی بار ہے اور میں انہی عدالتوں میں پیش ہوتا رہا ہوں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ضلع کچہری میں عام آدمی جاتا ہے، وہ کبھی ترجیح رہی ہی نہیں ہے۔ مشیر داخلہ نے کہاکہ خصوصی عدالتوں کی ورکنگ کنڈیشن بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
مشیر صاحب! اب احتساب عدالتوں کی حالت بھی جا کر دیکھیں:جسٹس اطہر
Dec 25, 2020