اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)ایف بی آر نے شوگر انڈسٹری کو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے تحت لانے کے بعد ریونیو میں گیارہ فی صد گروتھ حاصل کی ہے ، مالی سال 2021-22 کے پہلے چھ ماہ (جولائی تا دسمبر) میں 32.43 بلین روپے کے مقابلے میں۔ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 29.30 بلین جمع کیے تھے، ۔ شوگر سیکٹر کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کا یہ حوصلہ افزا نتیجہ ظاہر کرتا ہے کہ سسٹم محصولات میں ہونے والے نقصان کو روکنے میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے اور اس کے نتیجے میں محصولات کی وصولی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف آئی اینڈ آئی (آئی آر)، حیدرآباد نے 27 نومبر 2021 کو حیدرآباد کے مختلف شوگر ڈیلرز کا دورہ کیا اور میسرز چیمبر شوگر ملز کے ذریعہ تیار کردہ 172 چینی کے تھیلوں کا ذخیرہ میسرز گلزار اینڈ کے احاطے میں پڑا پایا۔ تھیلوں کو ٹیم نے اپنی تحویل میں لے لیا پیدا کر دی۔ اب تک راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد، ملتان، کراچی، حیدرآباد، سکھر، کوئٹہ اور پشاور کے ریجنل دفاتر کی جانب سے ملک بھر کے مختلف شہروں اور قصبوں میں 65 سے زائد چھاپے مارے جا چکے ہیں لیکن کوئی بھی چینی کے تھیلے بغیر ٹیکس کے نہیں ملے۔
شوگر انڈسٹری کو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے تحت لانے کے بعد ریونیو میں 11فیصد گروتھ
Dec 25, 2021