ملتان(خصوصی رپورٹر) ہسپتالوں میں "بخشیش کلچر"تیزی سے فروغ پانے لگا ہے۔نشتر ہسپتال ،کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ،چلڈرن کمپلیکس،شہباز شریف ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال،سول ہسپتال ،فاطمہ جناح خواتین ہسپتال،نشتر انسٹی ٹیوٹ آف ڈینٹسٹری،نجی ہسپتالوں میں مریضوں کی مختلف وارڈز میں وہیل چیئرز،سٹریچر کے ذریعے منتقلی، مریض کو تشخیصی ٹسٹوں کے لئے لیبارٹریوں یا شعبہ ریڈیالوجی لے جانے،مریض کی صحت یابی پر ہسپتال سے ڈسچارج کے وقت چھوٹا عملہ گھیراؤ کرلیتا ہے اور 100 سے 500 روپے تک بخشیش(نذرانہ)لیکر پیچھا چھوڑتا ہے۔سرکاری ہسپتالوں میں لیبر روم میں چھوٹا عملہ اور سیکورٹی گارڈ سفارش پر ڈیوٹی لگواتے ہیں۔اور بچہ پیدا ہونے پر مٹھائی کے پیسے مانگنا اپنا حق سمجھتے ہیں۔بیٹا پیدا ہونے پر بخشیش کے ریٹ بھی بڑھ جاتے ہیں۔ایک ہزار سے دو ہزار روپے تک بھی مانگ لئے جاتے ہیں۔اسی طرح آپریشن تھیٹرز میں تعنیات عملہ بھی کامیاب آپریشن پر مریض کے لواحقین سے بخشیش لینا لازمی سمجھتے ہیں۔ہسپتالوں کی انتظامیہ کے مطابق اگر عملہ کیخلاف بخشیش کی شکایت ملے تو حسب ضابطہ فوری کاروائی کی جاتی ہے۔
سرکاری ہسپتالوں میں چھوٹے عملہ کی طرف سے نذرانے لینے کا رحجان بڑھ گیا
Dec 25, 2021