اعتماد کا ووٹ 11جنوری سے پہلے ، 187ارکان کی حما یت حا صل ، وزیراعلی نے اسمبلی توڑنے کا وعدہ کیا ہے : تحریک انصاف 


لاہور (نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ اعتماد کا ووٹ 11 جنوری سے بہت پہلے لے لیں گے۔ آج اعتماد کے ووٹ کی تاریخ طے کر لیں گے۔ پنجاب اسمبلی میں 188 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 177 ارکان پرویز الٰہی کی حمایت کر رہے ہیں۔ اعتماد کے ووٹ میں تاخیر نہیں کرنا چاہتے۔ اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اسمبلی تحلیل کی طرف جائیں گے۔ ق لیگ کے 10 ارکان ملا کر اور سپیکر کا ووٹ نکال کر 187 ارکان ہو جاتے ہیں۔ پی ٹی آئی وفد پرویز الٰہی اور مونس الٰہی سے ملاقات کرے گا۔ وزیراعلیٰ نے وعدہ کیا ہے کہ اسمبلی توڑنے کیلئے تیار ہیں۔ فواد چودھری اور اسلم اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی طرف سے اعتماد کے ووٹ کا عمل مکمل ہونے کے بعد اسمبلی تحلیل کر دی جائے گی۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صاف اور شفاف الیکشن کے بغیر ملک میں استحکام ناممکن ہے۔ موجود حکمرانوں نے عوام کو انتہائی مایوس کیا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے 11 جنوری کو اسمبلی اجلاس بلانے کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی نے بیرون ملک گئے اپنے اراکین اسمبلی کو واپس پہنچنے کی ہدایت کر دی۔ ایم پی اے شمسا علی جو کہ دبئی میں موجود ہیں وہ 11 جنوری سے پہلے واپس پہنچیں گی۔ ایم پی اے وسیم خان بادوزوئی برطانیہ سے واپس آئیں گے، نیاز گشکوری عمرہ کرنے گئے تھے، وہ بھی 11 جنوری تک واپس پہنچیں گے۔ پی ٹی آئی کے مطابق بعض اراکین اسمبلی جو بیرون ملک موجود تھے وہ واپس پہنچ گئے ہیں۔ لیاقت بدر اور حامد یار ہراج بھی ملک میں موجود ہیں، مسلم لیگ ق کی بسمہ چودھری کو بھی واپسی کی ہدایت کر دی گئی۔ فواد چودھری نے کہا ہے کہ موجودہ ہائبرڈ نظام میں کسی ادارے کی عزت نہیں بچی، سینئر ترین بیورو کریٹس کو دفتر میں بند کیا جا رہا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر فواد چودھری نے لکھا کہ ججوں کو ویڈیوز اور آڈیوز کی بلیک میلنگ کا سامنا ہے، پارلیمان ربڑ سٹیمپ ہے، ایک ٹویٹ پر 45 پرچے ہو رہے ہیں، کرمنل جسٹس سسٹم بیٹھ گیا ہے۔ سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ کرمنل جسٹس سسٹم بیٹھ گیا ہے، دہشت گردی واپس آگئی، معیشت تباہ ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...