سپریم کورٹ ججز کی کردارکشی، ایک سیاسی جماعت کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ملوث نکلے: تحقیقاتی ادارے

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی تحقیقاتی اداروں نے چیف جسٹس پاکستان اور سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر کردار کشی کی تحقیقات مکمل کر لیں۔ تحقیقاتی اداروں کی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی  کہ سپریم کورٹ ججز کے خلاف مہم میں سیاسی جماعت سے جڑے اکائونٹس ملوث پائے گئے۔ ججز کی بیگمات کی ائیر پورٹس پر چیکنگ سے متعلق پرانے خط کو منصوبہ بندی سے استعمال کیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر عدلیہ، ججز  اور ان کے اہلخانہ  سے متعلق ہتک آمیز  مہم  چلائی گئی۔ ایوی ایشن ڈویژن کا 12 اکتوبر کا مراسلہ 60 دن بعد سیاسی جماعت سے وابستہ اکاؤنٹ سے پوسٹ ہوا۔ سپریم کورٹ نے 18دسمبرکو وضاحت جاری کی پھر بھی کردارکشی مہم جاری رہی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اگست 2023 میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی بھی کردار کشی کی گئی۔ ٹرولز سے ججز کو دباؤ میں لانے کا طریقہ واردات افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ چیف جسٹس اور ججز کو نشانہ بنانے کا مقصد اہم مقدمات کو متاثر کرنا ہو سکتا ہے۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر اعلیٰ عدلیہ کیخلاف ہرزہ سرائی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کر کے کرداروں کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔

ای پیپر دی نیشن