شیخوپورہ‘ کامونکی (نمائندہ نوائے وقت+ نمائندہ خصوصی) گورنمنٹ گریجویٹ کالج برائے خواتین شیخوپورہ میں دن دیہاڑے کالج میں کیئر ٹیکر نے کالج کی طالبہ سے زیادتی کر ڈالی۔ کامونکی میں بچی نشانہ بن گئی۔ طالبہ کی جانب سے ملزم عثمان کے خلاف ڈپٹی ڈائریکٹرکالجز شیخوپورہ، ڈائریکٹر ایجوکیشن لاہور، وزیر اعلیٰ پنجاب، ڈی پی آئی کالجز لاہور، ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ ڈاکٹر وقار علی خان اور گورنمنٹ کالج برائے خواتین کو کارروائی کئے جانے کی درخواست منظر عام پر آگئی۔ درخواست گزار طالبہ نے اپنا نام صیغہ راز میں رکھتے ہوئے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بی ایس اردو کی طالبہ ہال کے اندر تھی اور وہاں پر کیئر ٹیکر عثمان بھی موجود ہے جس نے تنہائی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے طالبہ کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔ اطلاع ملتے ہی پرنسپل مسز غزالہ اکرام، مسز عشرت ناہید، مسز سفینہ کنول اور مسز شبانہ پاشا اور ڈپٹی ڈائریکٹر کالجزنے خود رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ متاثر ہ طالبہ نے عثمان کو ملازمت سے فارغ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب سیاسی سماجی شخصیات سیف شریف مرزا، شکیل احمد اور دیگر نے کہا ہے کہ والدین اپنے بچوں کو حصول تعلیم کے لیے درس گاہوں میں بھیجتے ہیں اگر وہاں بھی طالبات و طالبعلموں کی عزتیں محفوظ نہیں تو غریب جائے توکہاں جائے۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ بتایاگیا ہے جی ٹی روڈ پر واقع بغداد ٹاؤن کے دانش ولد غلام حسن نے مقامی پولیس کو دی ایک تحریری درخواست میں لکھا اسکی پانچ سالہ بیٹی گزشتہ کئی روز سے خوفزدہ حالت میں تھی، اس نے استفسار پر بتایا کہ بیس روز قبل جبکہ وہ گھر کے باہر کھیل رہی تھی اسے ٹاؤن کا ایک اوباش نوجوان عمیس ولد خالد زبردستی اٹھا کر اپنے گھر لے گیا‘ صدر پولیس مصروف تفتیش ہے۔