ہالی وڈ کی معروف اداکارہ اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن انجلینا جولی نے اپنے ایک انٹریو میں دنیا بھر میں انسانی حقوق اور فلسطینیوں سے متعلق کھل کر بات کی ہے ۔انجلینا جولی نے انسانی حقوق کے حوالے سے دنیا کے دوغلے پن اور امتیازی سلوک پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ انسانی حقوق کے پیمانے ہر ایک کے لیے الگ ہیں، حقیقت یہ ہےکہ دنیا کاروباری مفاد پرکام کرتی ہے۔انسانی حقوق کبھی کچھ لوگوں کے لیے ہوسکتے ہیں تو کچھ لوگوں کبھی نہیں ہوسکتے،کچھ لوگوں کے جرم کے لیے احتساب ہے تو کچھ کے لیے بالکل نہیں، یہ دنیا کا بدصورت چہرہ ہے۔ میں دنیا کے کسی ملک کو نہیں جانتی جو ان چیزوں سے پاک ہو ۔انجلینا جولی کا کہنا تھا کہ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ نوآبادیاتی نظام کا خاتمہ ہوگیا ہے لیکن حقیقت یہ ہےکہ ترقی پذیر ممالک کو کنٹرول کرنا اور ان کا استحصال ابھی بھی جاری ہے۔ اس سے قبل انجیلینا جولی غزہ میں اسرائیلی بمباری کی بھی شدید مذمت کر چکی ہیں۔اپنے بیان میں ہالی وڈ اداکارہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں جو کچھ ہوا وہ غزہ کی شہری آبادی پر بمباری کا جواز نہیں ہو سکتا، غزہ کی کل آبادی 20 لاکھ ہے جن میں آدھے بچے ہیں، جو 2 دہائیوں سے محاصرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔