لاہور (کامرس رپورٹر) ماہرین اقتصادیات نے پنجاب اسمبلی میں 25 ایکڑ تک اراضی زرعی ٹیکس سے مستثنٰی قرار دینے کی قرارداد کو منظور کئے جانے پر کہا ہے کہ 12.5 ایکڑ سے زائد اراضی پر زرعی ٹیکس کی وصولی ہمیشہ ہدف سے کم رہی ہے اگر زرعی انکم ٹیکس کو 25 ایکڑ اراضی تک مستثنٰی قرار دیا گیا تو اس کی وصولی بالکل ختم ہو کر رہ جائے گی۔ حکومت پنجاب زرعی انکم ٹیکس کو زمین سے ہٹا کر سالانہ آمدنی پر عائد کرے۔ واضح رہے کہ رواں مالی سال 2009-10 کے لئے پنجاب حکومت نے زرعی انکم ٹیکس کی وصولی کا ہدف ایک ارب 10 کروڑ روپے مقرر کیا ہے جبکہ صرف 10 کروڑ 64 لاکھ 82 ہزار روپے کی وصولی ہوئی جو اتنی مدت کے لئے مقرر کردہ زرعی انکم ٹیکس کے ہدف 45 کروڑ 83 لاکھ روپے کے مقابلے میں 76.77 فیصد کم ہے۔ ماہر اقتصادیات ڈاکٹر شاہد حسین صدیقی نے کہا کہ اس قرارداد سے ثابت ہو گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں جاگیرداروں کا واضح اثر و رسوخ ہے۔