دہلی (این این آئی) بھارتی پولیس نے بنگلور سٹیڈیم میں بھارت اور انگلینڈ کے پرسوں کے میچ کیلئے ٹکٹیں ختم ہونے کے بعد لائن میں لگے ہوئے شائقین پر پل پڑی اور شدید لاٹھی چارج کیا جس سے کئی شائقین زخمی ہوگئے۔ آئی سی سی نے شائقین پر پولیس تشدد پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ شردپوار کی بدانتظامی ہے اور ان کی وجہ سے پورا ورلڈ کپ داﺅ پر لگ سکتا ہے۔ دوسری طرف دہلی ہائیکورٹ نے دہلی کرکٹ ایسوسی ایشن کو 10 ہزار سے زائد پاس جاری کرنے سے روک دیا۔ تفصیلات کے مطابق بنگلور کرکٹ سٹیڈیم کے باہر جمعرات کو صبح سے ہی شائقین کی بہت بڑی تعداد اگلے روز ہونیوالے بھارت اور انگلینڈ کے میچ کی ٹکٹوں کے حصول کیلئے اکٹھی ہوگئی لیکن ان شائقین کو بہت کم ٹکٹ دیئے گئے اور انتظامیہ نے موقف اختیار کیا کہ دیگر ٹکٹ سپانسرز اور تجارتی پارٹنرز کے ساتھ مل کر تقسیم کئے جائینگے اس پر شائقین نے احتجاج شروع کردیا جس پر انتظامیہ نے پولیس کو اشارہ دیا اور اس نے ڈنڈے برسانے شروع کردیئے جس سے کئی شائقین کو ٹانگوں اور پیٹھ پر زخم آئے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ لوگ رات سے ہی ٹکٹ لینے کیلئے یہاں جمع ہوئے تھے لیکن ٹکٹوں کی تعداد کم ہونے کی بجائے شائقین کو ٹکٹوں کی بجائے ڈنڈے کھانے پڑے اس ضمن میں جب سٹیڈیم کے سیکیورٹی افسر رتناکر سلونکے سے میڈیا نے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ بھارت میں پولیس فورس کا استعمال کوئی نئی بات نہیں مجمع بہت زیادہ تھا اور اتنے ٹکٹ نہیں تھے انہوں نے کہا کہ طاقت کے استعمال کے بغیر یہ لوگ منتشر نہیں ہوسکتے تھے ، دوسری جانب دہلی ہائیکورٹ نے مقامی ضلعی کرکٹ ایسوسی ایشن کو دس ہزار سے زائد پاس جاری کرنے سے روک دیا ہے ، جسٹس سنیل گور نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ایسوسی ایشن صرف 10 ہزار پاس تقسیم کرسکتی ہے ، عدالت نے ہدایت کی کہ باقی ٹکٹیں عوام کو آن لائن فراہم کی جائیں ، نئی دہلی کے فیروز شاہ کوٹلا سٹیڈیم میں ورلڈ کپ کے چار میچ ہونا ہیں اور یہاں پچاس ہزار شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ہے ۔ جسٹس گور نے اپنے حکم میں کہا کہ 30 ہزار ٹکٹ آن لائن اور 5 ہزار ٹکٹ بینکوں کے ذریعے فروخت ہونگے جبکہ باقی ٹکٹ سٹیڈیم کے مختلف گیٹوں پر فروخت کئے جائینگے۔عدالت نے یہ فیصلہ درخواست گزار اور دہلی کرکٹ ایسوسی ایشن کے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد جاری کیا ہے۔ دریں اثناءشائقین پر پولیس تشدد پر آئی سی سی کا شدید ردعمل میڈیا کو ملنے والے آئی سی سی کی ایک یادداشت میں کہی گئی ہے جو آئی سی سی کی طرف سے شردپوار کو بھیجی گئی ہے۔ کرناٹکا کرکٹ ایسوسی ایشن نے بھی اس واقعہ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے لئے سب سے بڑا چیلنج عوام کی توقعات پر پورا اترنا ہے۔ ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جواگل سری ناتھ نے کہا کہ عوام کی ساری توقعات پوری نہیں کی جاسکتیں۔ بنگلور میں صرف تین گھنٹے میں سات ہزار ٹکٹ تقسیم کئے گئے اور اس موقع پر رات سے موجود لوگوں کی پریشانی یقینی تھی۔