اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن کی طرف سے جماعت اسلامی کے رہنماؤں مولانا غفورحیدر اورقاضی حسین احمد کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید منورحسن نے کہا کہ دونوں شخصیات نے قومی اوربین الاقوامی سطح پرملک و قوم اورعالم اسلام کے لیے گراں قدرخدمات سرانجام دیں۔ سید منورحسن کا مزید کہنا تھا کہ عوام کوانتخابات میں چہروں کوبدلنے کی بجائے نظام بدلنا ہوگا، اس سے قبل عوام نے جنہیں ووٹ دیے انہوں نے ملک کوبے روزگاری، ٹارگٹ کلنگ کا تحفہ دیا،موروثی سیاست کا خاتمہ عوام کوکرنا ہوگا۔ تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے سید منورحسن کا کہنا تھا کہ اب انتخابات پرتمام جماعتوں کی نظریں لگی ہوئی ہیں، جماعت اسلامی انتخابات میں کسی جماعت سے اتحاد نہیں کرے گی۔ سید منورحسن نے سانحہ کوئٹہ کے ذمہ داروں کے خلاف تاحال کارروائی نہ کرنے پرحکومت کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل بھی واقعات ہوئے مگرحکومت ہمیشہ کی طرح اب بھی ملزمان کے خلاف کارروائی میں ناکام رہی۔ سید منورحسن نے وفاق اورپنجاب کے درمیان کالعدم تنظیموں کے خلاف آپریشن کوبھی محض بیان بازی قراردیا۔ ایم ایم اے میں شمولیت کے امکانات کوبھی سید منورحسن نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے جومتحدہ مجلس عمل بنائی اب وہی اس کی رہنمائی کریں گے، جماعت اسلامی کا مولانا فضل الرحمان کی متحدہ مجلس عمل سے کوئی تعلق نہیں۔