سپریم کورٹ میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت شروع ہوئی توعدالت نے ڈی آئی جی سے استفسارکیا کہ شہرمیں ٹریفک جام کے دوران لوٹ مارکا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، ایف آئی اے کیا کررہی ہے، لوٹ مارکے بعد جرائم پیشہ افراد ملک سے کیسے فرارہوجاتے ہیں، ڈی آئی جی اقبال محمود نے عدالت کوبتایا کہ شہرمیں نفری کی کمی کا سامنا ہے جبکہ بھرتیوں پرپابندی لگا دی گئی ہے، جس پرجسٹس ظہیرجمالی نے ریمارکس دئیے کہ ہمارے منہ نہ کھلوائیں پانچ سال سے حکومت کیا کررہی ہے، ارکان اسمبلی اوروزراء سمیت ہم خیال پارٹیوں کوخوش رکھنے کے لیے نوکریاں تقسیم کی جا رہی ہیں، بعدازاں عدالت نے قراردیا کہ کراچی بدامنی کیس پرعملدرآمد جائزے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پرکی جائے گی۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بدامنی کیس کی سماعت کے دوران ججزنے امن وامان کی خراب صورتحال پربرہمی کا اظہارکیا۔
Feb 25, 2013 | 18:48